لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہاہے کہ ملک کی بڑی آبادی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہے لیکن حکومت پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ سے باہر انکی بات سننے کوتیار نہیں ہے اور اس کے برعکس بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈر سماج میں زہر گھولنے کاکام کررہے ہیں ۔کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے یہاں پارلیمنٹ کے احاطہ میں پریس کانفرنس میں کہاکہ لوگ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طویل عرصہ سے مظاہر کررہے ہیں اور حکومت کو انکی بات سننی چاہئے ۔ملک کے ہر شہری کا احترام کیاجانا چاہئے لیکن حکومت کے وزرا اور بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما اپنی تقریروں کے ذریعہ زہر گھولنے کاکام کررہے ہیں ۔مسٹر شرما نے کہاکہ صدرجمہوریہ کے خطاب میں حکومت نے کئی بار بابائے قوم کا ذکر کیاہے لیکن انکے لیڈر ان ملک کے لوگوں کی توہین کررہے ہیں ۔انھوں نے وزیراعظم نریندرمودی کے قول وفعل میں تضاد ہونے کا الزام لگایااور کہاکہ بی جے پی کے جو لیڈران اور وزرا سماج کو تقسیم کرنے کے لیے زہرپھیلارہے ہیں وزیراعظم انکے خلاف فورا کارروائی کرنی چاہئے اور پارلیمنٹ میں اس سلسلہ میں صورت حال واضح کرنی چاہئے ۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ اس مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے ۔خود وزیراعظم نے کل جماعتی میٹنگ میں کہاتھا کہ وہ اپوزیشن کی بات سنیں گے اور اپوزیشن جس موضوع پر چاہے حکومت بحث کرانے کے لیے تیار ہے ۔اسی طرح کی یقین دہانی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی کرائی تھی لیکن حکومت پارلیمنٹ میں اپنی یقین دہانی سے پیچھے ہٹ رہی ہے اور سی اے اے پر بحث کرانے سے راہ فرار اختیار کررہی ہے ۔اس بارے میں دیے گئے نوٹس کو نظرانداز کررہی ہے ۔انھوں نے کہاکہ حکومت صرف کھوکھلی بات کرتی ہے ۔وزیرخزانہ نرملا سیتارمن کی بجٹ تقریر اتنی طویل تھی کہ اسے سننے میں سبھی لوگ کافی تکلیف محسوس کررہے تھے ۔تقریر میں اگر کچھ ہوتا تو تکلیف برداشت کی جاسکتی تھی لیکن اس میں کچھ تھاہی نہیں اس لیے زیادہ تکلیف دہ محسوس ہورہی تھی ۔اس سے قبل راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے پارلیمنٹ میں کہاکہ دوماہ سے پورا ملک سڑکوں پر ہے ۔انھوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت اپنی ناکامیوں سے ملک کے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے اس لیے سڑکوں پر اترے لوگوں کے بارے میں وہ غور کرنے لیے تیار نہیں ہے ۔