متبادل جگہ کی فراہمی کے لئے انتظامیہ سے کی اپیل
ریاض ملک
منڈی ؍؍ منڈی قصبہ جو دونوں جانب سے بلندوبالا پہاڑیوں کی بغل میں آباد ہے۔اس کا سب سے حساس علاقع محلہ شیعہ جو سخت گنجان آبادی پر محیط ہے۔اس پر آج دوسرے ماہ میں دوسری بار پہاڑی پر سے پتھر گرنے سے یہاں کے مکینوں میں خوف وحراس پایاجارہاہے۔اس کو لیکر مقامی باشندہ تصدق حسین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال دوبار پہاڑی ٹوٹ کر آبادی پر بھار ی پتھر آگرے ہیں ۔ گزشتہ نومبر 2019 میں بھی اور اب فروری 2020 میں بھی پہاڑی میں سے ایک بڑا پتھر ٹوٹ کر آبادی میں اگرا جس کی وجہ سے پورے محلہ میں خوف وحراس پایاجارہاہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ 70 سالوں سے زائید عرصہ سے یہاں ہم آباد ہیں اور کئی بار اس پہاڑی سے بھاری بھاری پتھر بارشوں وغیرہ ست ٹوٹ کر مکانوں پر آگرتے ہیں۔ پچھلی بار بھی پتھر سے دوتین رہائیشی مکانوں کو سخت نقصان ہواتھا اور بڑی طرح منہدم ہوگیے تھے اس بار بھی ابھی یہ پتھروں کا سلسلہ جاری ہے۔مرد نوجوان خواتین اور بچے سب پریشان ہیں جس کی وجہ سے قریب 70 گھروں پر مشتمل یہ سینکڑوں کی آبادی موت وحیات کی کشمکش جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہے کیوں کہ یہاں کسی بھی وقت کوئی بڑا جانی حادثہ ہونے کا خطرہ منڈلارہاہے۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ موقع واردات پر اکر متاثرہ لوگوں کی مشکلات کو سن کر ان کی رہائیش کے لئے متبادل انتظام کرنے کے اقدام اٹھائے۔ انہوں نے بالخصوص لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ اس محلہ شیعہ کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی خاطر اس بستی کے لئے متبادل رہائیش کا انتظام کیے جائیں تاکہ یہاں کی مقامی آبادی مشکلات سے راحت کی سانس لے سکے ۔