پارٹی جموں کشمیر اور لداخ کی متحدہ حیثیت بحالی کی جدوجہد جاری رکھے گی: کانگریس
کے این ایس
سرینگر؍؍مرکزی کانگریس نے بالاآخر سابق ریاست جموں کشمیر کیلئے دو علیحدہ علیحدہ صدور کی تجویز کو ہری جھنڈی دکھائی ہے،جس کے تحت سابق وزیر نوانگ ریگزن جورا کو مرکزی زیر انتظام لداخ کیلئے صدر نامزد کرنے پر اتفاق پایا گیا۔ا س دوران غلام احمد میر نے اس بات کی تصدیق کی،تاہم انکا کہنا تھا کہ کانگریس جموں کشمیر اور لداخ کی متحدہ حیثیت بحال کرنے کی جدوجہد جاری رہے گی۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق مرکزی حکومت کی طرف سے گزشتہ برس5 اگست کو جموں کشمیر کی تقسیم اور آئین ہند کی دفعہ370کی تنسیخ کا اعلان کیا گیا،جس کے تحت جموں کشمیر کو دو علیحدہ مرکزی زیر انتظام والے علاقوں جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا گیا۔ بیشتر مقامی و ملکی سیاسی جماعتوں کیلئے جموں کشمیر میں ایک ہی پارٹی صدر ہو کرتا تھا،جو کہ اب بھی جاری ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس نے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر جموں کشمیر اور لداخ میں علیحدہ علیحدی پارٹی صدر کو بنانے کا اصولی فیصلہ لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹئی کی مرکزی صدر سونیا گاندھی نے بھی اس تجویز کو ہری جھنڈی دکھائی ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ لداخ خطے کیلئے سابق ویزر اور کانگریس کے سنیئر لیڈر نوانگ ریگزن جوارا کے نام پر اتفاق پایا گیا ہے،جبکہ کرگل خطے سے اصغر علی کربلائی کو ورکنگ صدر نامزد کرنے پر بھی اتفاق پایا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس بات کا اعلان پارٹی کسی وقت بھی کرسکتی ہے۔اس سلسلے میں کانگریس کے جموں کشمیر کے صدر غلام احمد میر نے اس بات کی تصدیق کی لداخ خطے میں علیحدہ صدر نامزد کیا جائے گا۔انہوں نے تاہم کہا کہ پارٹی کی طرف سے جموں کشمیر اور لداخ کو متحدہ ریاست بنانے کی جدوجہد بھی جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ کانگریس پہلی جماعت ہوگئی جو با ضابطہ طور پر دونوں مرکزی زیر انتظام والے علاقوں مین علیحدہ علیحدہ صدور کو نامزد کریں گی،جبکہ بھاجپا کی طرف سے بھی اسی طرح کا طرز عمل اپنانے کی بات بہت پہلی آگئی تھی،تاہم پارٹی نے ابھی تک اس منصوبے کو عملی جامعہ نہیں پہنایا۔