آگیاہے اب یہ کیسازمانہ

0
0

نواب دین کسانہ
9419166320

کردارواقدارقصّۂ پارینہ
منافقتوں کی چلی ایسی ہوا
اب رسم ِ وعدہ ٹھہری فسانہ
دورنگی بندگانِ عہد ِ نوتوبہ
نظریں کہیں اورکہیں نشانہ
نگاہوں کی پراگندگی کاکیاکہئیے
ہرسُو پریشاں محفل ِ زنانہ
آہ! رُخصت ہوگئی وہ بہار
جس کاکبھی میں تھاپروانہ
پیارکے نغموں کی دُھن تھی عام
نفرتوں سے ناآشناتھا یہ میخانہ
ہرطرف تھی رفاقتوں کی مہک
لبوں پرتھامحبتوں کاترانہ
جیتے تھے سب ایک دوسرے کے لیے
فکرتھی ایسی کبھی اِدھرمُدبرانہ
صورت میری دیکھی توآئینے نے کہا
دانانہیں تُوتوہے کوئی دیوانہ
جن کے دم سے تھی رونق ِ گُلشن
کب کی اُٹھ گئی وہ محفل ِ شبانہ
یہاں کبھی چڑیوں کی چہک تھی عام
ڈھونڈتاہوں گھرکے سامنے وہ آشیانہ
میرے عہد کی بہارو خداحافظ
نگاہوں کے سامنے اب ویرانہ ہی ویرانہ

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا