نگروٹہ تصادم میں تین جنگجو ہلاک، پولیس اہلکار زخمی

0
0

ٹرک کاڈاریئور کنڈیکٹرسمیت گرفتار،بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں کے مضافاتی علاقہ نگروٹہ میں سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر بن ٹول پلازہ کے نزدیک جمعہ کی علی الصبح جنگجوئوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ایک تصادم آرائی میں جیش محمد نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ تین جنگجو ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا جبکہ جائے وردات سے، اْس ٹرک ڈاریئور جس کی ٹرک میں جنگجو سوار تھے، کو گرفتار کیا گیا ہے اور بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود ضبط کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ سال 2018 میں ہوئے سنجواں حملے کے بعد یہ جموں میں ہونے والا دوسرا بڑا مسلح تصادم ہے۔ مہلوک جنگجوئوں کے قبضے سے 6 اے کے رائفلیں، چار پستولیں، گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ تین تا چار جنگجوئوں پر مشتمل جنگجوئوں کے ایک گروپ جو سری نگر کی طرف ایک ٹرک میں محو سفر تھا، کو نگروٹہ علاقے میں بن ٹول پلازہ پر پولیس کی ایک ٹیم نے روکا۔انہوں نے کہا کہ یہ حال ہی میں دراندازی کرنے والا ایک گروپ تھا اور سری نگر کی طرف جارہا تھا اور اس گروپ نے غالباً کٹھوعہ – ہیرا نگر سرحد کے قریب دیال چک علاقے سے در اندازی کی تھی۔ موصوف پولیس سربراہ نے کہا کہ گرفتار شدہ افراد کے مطابق یہ جنگجو جمعرات سے ٹرک میں چھپے ہوئے تھے اور گرفتار شدہ افراد سے مزید تفصیلات کے حصول کے لئے پوچھ گچھ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جائے وردات سے بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود ضبط کیا گیا جس میں چھ اے کے رائفلیں شامل ہیں۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ تصادم آرائی میں تین جنگجو مارے گئے جبکہ نزدیکی جنگل میں تلاشی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ اطلاعات کے مطابق جنگجوئوں کا یہ گروپ چار جنگجوئوں پر مشتمل تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک جنگجو کو بر سر موقع ہی ہلاک کیا گیا جبکہ باقی جنگجو متصل جنگل کی طرف فرار ہوئے جس کے بعد جنگل کو محاصرے میں لیا گیا اور دو مزید جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا۔موصوف پولیس سربراہ نے کہا کہ گرفتار شدہ ٹرک ڈرائیور جس کی شناخت محمد مقبول وانی ساکن اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے، کو اپنے ہیلپر کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔بعض میڈیا رپورٹوں کے مطابق گرفتار شدہ ٹرک ڈرائیور پلوامہ میں سال گزشتہ کے ماہ فروری میں پیش آئے خود کش حملہ، جس میں قریب پچاس سی آر پی ایف اہلکار از جان ہوئے تھے، کے خود کش بمبار عادل احمد ڈار کا قریبی رشتہ دار ہے۔دریں اثنا آئی جی پی جموں مکیش سنگھ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جمعہ کی علی الصبح قریب پانچ بجے پولیس نے ایک ٹرک کو روکا گیا اور اس کی تلاشی شروع کی گئی جس دوران ٹرک میں چھپے جنگجوئوں نے فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔آئی جی پی نے تصادم کے مقام پر نامہ نگاروں کو بتایا: ‘مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت کا عمل جاری ہے لیکن وہ غیر ملکی نظر آتے ہیں۔ ان کے ساتھ کشمیر کے کچھ نوجوان تھے جو ان کی مدد کررہے تھے’۔ ڈی آئی جی جموں وویک گپتا نے بتایا کہ نگروٹہ آپریشن، جس میں سبھی سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ اہلکاروں نے حصہ لیا، میں تین ملی ٹینٹ مارے گئے۔ سی آر پی ایف کے ایک سینئر افسر نے تصادم کی جگہ پر نامہ نگاروں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘صبح پانچ بجے پولیس اور سی آر پی ایف کی ناکہ پارٹی یہاں پر تھی۔ انہوں نے ایک ٹرک کو روکا اور اس کی تلاشی لینا شروع کی۔ چیکنگ کے دوران فائرنگ کی گئی جس میں ایک پولیس والا زخمی ہوگیا۔ جوابی کارروائی میں تین ملی ٹینٹ مارے گئے۔ ٹرک ڈرائیور جس سے پوچھ گچھ شروع کی گئی ہے ملی ٹینٹوں کا او جی ڈبلیو تھا۔ یہ سبھی ملی ٹینٹ غیر ملکی تھے’۔ انتظامیہ نے احتیاطی طور پر سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل کی تھی تاہم اس کو بعد میں بحال کیا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ اودھم پور کے احکامات پر ضلع بھر میں تمام تعلیمی ادارے جمعہ کے روز بنا بر احتیاط بند رہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا