ہمیں موجودہ عالمی منظرنامے کو ہندوستان کے حق میں کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کرنا چاہیے
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی کساد بازاری کے پیش نظر ملک کے معاشی مسائل پر وسیع پیمانے پر غوروخوض کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار ہے ۔ مسٹر مودی نے بجٹ سیشن سے پہلے کل جماعتی اجلاس میں کہا کہ پارلیمنٹ کی کاروائی چلانے کی ذمہ داری تمام اراکین پارلیمنٹ کی ہے اور بجٹ سیشن کے دوران حکومت تمام ایشوز پر بحث کے لیے تیار ہے ۔ پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن کل صدر کی تقریر کے ساتھ شروع ہوگا اور یکم فروری کو عام بجٹ پیش کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا،’ ہمیں موجودہ عالمی منظرنامے کو ہندوستان کے حق میں کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کرنا چاہیے ۔ اس بجٹ سیشن میں اور نئے سال کے آغاز میں اگر ہم ملک کی معیشت کو مناسب سمت دے سکے تو یہ ملک کے حق میں ہوگا‘۔ اجلاس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں سے کہا کہ وزیر اعظم نے معاشی مسائل پر تفصیل سے بحث کرنے اور موجودہ عالمی معاشی منظرنامے میں ہندوستان کے مفادات پر غور و خوض کیے جانے کی بات کہی ہے ۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ بجٹ سیشن میں حکومت کم از کم 45 بل پیش کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے ا ے ) پارلیمنٹ میں باضابطہ طور پر پاس کیا ہے اور اپوزیشن کو اس پر غوروخوض کرنے کی ضرورت ہے ۔ اجلاس میں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور راجیہ سبھا کے لیڈر تھاور چند گہلوت اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور ارجن میگھوال اور وی مرلی دھرن بھی موجود تھے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما غلام نبی آزاد بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ذرائع کے مطابق تمام پارٹیوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کاروائی بہترڈھنگ سے چلانے میں تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے ۔راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن آنند شرما اور پارٹی کے لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن ادھیر رنجن چودھری نے کل جماعتی اجلاس میں حصہ لیا۔ ان کے علاوہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی سپریا سولے ، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے منوج کمار جھا، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رہنما ستیش مشر اور ریتیش پانڈے ، سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے رام گوپال یادو، لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے رہنما چراغ پاسوان، اے آئی اے ڈی ایم کے ، کے رہنما اے نَو نیت کرشنن، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رہنما وجے سائی ریڈی اور گِرمانی بھرت رام، تلنگانہ راشٹرسمیتی (ٹی آر ایس) کے سُدیپ بندوپادھیائے بھی اجلاس میں موجود تھے ۔ اجلاس میں دیگر پارٹیوں کے نمائندوں نے بھی حصہ لیا۔ شیو سینا کا کوئی رہنما اجلا س میں موجود نہیں تھا۔بجٹ سیشن کے ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے ۔ حکومت کو معیشت کی تباہ اور خستہ حالی پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہاہے اور کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیاں بے روزگاری، ڈِس انویسٹمنٹ (سرمایہ کشی) اور زراعت کی صورتحال کے تعلق سے غیظ و غضب میں ہیں۔ علاوہ ازیں ملک کے کئی حصوں میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے سلسلے میں شدید احتجاج جاری یں۔