پومپیو کی تہران کے ساتھ معاملات کرنے والے ممالک اور کمپنیوں کو دھمکی

0
0

واشنگٹن؍؍امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران کا رویہ تبدیل ہونے تک اس پر انتہائی دباؤ کی مہم جاری رہے گی۔پومپیو نے تہران کے ساتھ معاملات کرنے والی کمپنیوں اور ممالک کو مزید امریکی پابندیوں کی دھمکی بھی دی۔ اپنی ٹویٹ میں امریکی وزیر خارجہ نے لکھا کہ "ایرانی نظام پر انتہائی دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری رہے گا یہاں تک کہ وہ اپنا رویہ بدل لے۔ ہم نے آج چین ، ہانگ کانگ اور اْن اداروں پر پابندیان عائد کر دی ہیں جو ایران میں تیل اور پیٹروکیمیکل کے سیکٹروں میں کام کر رہے ہیں۔پومپیو نے متعلقہ ممالک اور کمپنیوں کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ "اگر آپ لوگوں نے اس (ایرانی) نظام کی سرگرمیوں کے لیے سہولیات پیش کیں تو آپ کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔اس سے قبل غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی سے متعلق امریکی وزارت خزانہ کے بیورو (OFAC) نے جمعرات کے روز دو افراد اور چار ایرانی اور چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پیٹروکیمیکل اور پٹرولیم سے متعلق ان کمپنیوں نے ایران کی نیشنل آئل کمپنی (NIOC) کی برآمدات منتقل کی تھیں۔ واضح رہے کہ NIOC پر الزام ہے کہ وہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے دہشت گرد ایجنٹوں کو فنڈنگ فراہم کرتی ہے۔امریکی وزارت خزانہ کے مطابق تیل اور پٹروکیمیکل کی صنعتیں ایرانی نظام کی آمدنی کے مرکزی ذرائع میں شمار ہوتی ہیں جن کے ذریعے تہران پورے مشرق وسطی میں اپنی شر انگیز سرگرمیوں کی فنڈنگ کرتا ہے۔ وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کی پٹروکیمیکل اور پٹرولیم برآمدات کے سلسلے میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہے تھے۔امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ پٹروکیمیکل اور آئل ایران کے وہ دو مرکزی ذرائع ہیں جن کو ایرانی نظام کی دہشت گرد سرگرمیوں کی فنڈںگ اور ایرانی عوام کے خلاف کریک ڈاؤن میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا