مرکزی وزراء کے دورے اختتام پذیر

0
0

عوام کو کیا ملا یا کس نے کیا دیا کہنا مشکل ہے!
عمرارشدملک

راجوری؍؍ تعمیر وترقی کے لئے حکومت کی طرف سے اسکیموں کو شروع کیا جاتا ہے تاکہ زمینی سطح پر عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جاسکے لیکن ترقیاتی فنڈز کی بات کرے تو خزانے خالی ہیں لیکن پھر بھی کام جاری ہے کیونکہ ٹھیکیداروں کے بینک بھاری ہیں اور ان کو تھوڑا تھوڑا کر کے ملتا ہے اپنے کام کا پیسہ ایسے میں مرکزی حکومت نے اپنے وزراء کا ایک گروپ جموں کشمیر بھیجا تاکہ ہر ضلع میں دو یا تین مقامات پر عوامی جلسوں میں وزراء حکومت کی کارکردگی کو بیان کرسکے جو کہ اب اختتام پزیر ہوگیا لیکن ان جلسوں اور پروگراموں پر لاکھوں روپے کے اخراجات کی بھرپائی کس کو کرنی ہے اور کس اسکیم کے فنڈز میں سے اخراجات کی برپائی کی جائے گی۔ ایک طرف کروڑوں روپے کے پروجیکٹ روکے پڑے ہیں کیونکہ فنڈز کی قلت ہے اور دوسری طرف مرکزی وزراء کے پروگراموں پر لاکھوں روپے خرچ کئے گے ہیں۔ موجودہ مرکزی حکومت صاف شفاف حکمرانی کی بات کرتی ہے لیکن عوامی رابطہ مہم پر لاکھوں روپے کے اخراجات کون ادا کرے گا اور کیا حکومت الگ سے فنڈز دے گی یا پھر مختلف اسکیموں کے فنڈز میں سے اخراجات کی برپائی ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا