یو این آئی
ممبئی؍؍ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کو ابھی تقریباً دوسال باقی ہیں ،کانگریسی حلقوں میں مذکورہ الیکشن کے سلسلہ میں تیاریاں جاری ہیں ،لیکن ممبئی ریجنل کانگریس کمیٹی (ایم آرسی سی ) کو اس مقصد کے لیے ایک طاقتوراور عوامی مقبولیت والے صدرکی ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور اس نئے صدرکی شروعات ہوچکی ہے ۔فی الحال ایم آرسی سی کے صدر ایکناتھ گائیکواڑ نے اپنی صاحبزادی ورشا گائیکواڑ کے ادھوکابینہ میں وزیرتعلیم بنائے جانے کے بعدایسی توقع کی جا رہی ہے کہ انہیں کارگذار صدر کے عہدے سے ہٹا کر ایک مستقل صدر کے نام کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال لوک سبھا انتخابات میں تمام پانچ نشتسوں پر شکست کے دوچار ہونے کے بعد ایم آرسی سی صدرملند دیورا نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھااور ایکناتھ گائیکواڑ کو عبوری صدرمقررکیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکناتھ گائیکوارڈ کو صرف قلیل عرصہ کے لئے ہی کانگریس کی صدارت کی کرسی پر فائز کیا گیا تھا اور اب چونکہ ادھوکابینہ میں دلت اور مسلم اقلیت کو نمائندگی مل چکی ہے ،اس لیے کسی ہندی باسی کو یہ عہدہ دیئے جانے کا مطالبہ بھی اٹھاہے ،اس کا سبب یہ ہے کہ ممبئی میں کانگریس کا ووٹ بینک مراٹھی باسیوں سے زیادہ ہندی باسیوں پر منحصر رہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ امرجیت منہاس اورچرن جیت سنگھ سپرا کو اس عہدے کا دعویدار مانا جارہا ہے اور اس موقع پر مراٹھی باسی بھائی جگتاپ اور جنوبی ہند کے سریش شیٹی کا پلڑا کمزور نظرآرہا ہے ۔ممبئی کانگریس کے نائب صدرذاکراحمد کا خیال ہے کہ منہاس کو ان کی صلاحیت اور تجربہ کی بنیاد پر یہ عہدہ ملنا چاہیے کیونکہ وہ ممبئی اور یہاں کے سیاسی حالات سے بخوبی واقفیت رکھتے ہیں ۔مستقبل میں جوکہ کانگریس کے لیے بہتر ثابت ہوں گے ۔واضح رہے کہ منہاس سابق آنجہانی صدرگروداس کامت کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اورکافی سرگرم رہے ہیں ،مہاڈا کے چیئرمین کے ساتھ ساتھ مختلف عہدوںپر بھی فائز رہے ہیں۔کانگریس کے ایک اور نائب صدرایڈوکیٹ یوسف ابراہانی بھی منہاس کے حق میں ہیں اور ان کا بھی کہنا ہے کہ آئندہ دوسال میں کانگریس کو ممبئی میونسپل کانگریس میں اپنے طاقت بڑھانی ہے تو انہیں پورا پورا موقعہ دیا جانا چاہئیے ۔حالانکہ سیاسی ذرائع کے مطابق ممبئی کانگریس کمیٹی اور مہاراشٹر کانگریس کمیٹی کے صدورکا فیصلہ دہلی اسمبلی الیکشن کے بعد کی جائے گا،کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی دہلی الیکشن کے بعدمودی حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے والے ہیں اور اس سے قبل وہ ایم پی سی سی اور ایم آرسی سی کے صدورکے بارے میں فیصلہ لیں گے ۔ایم پی سی سی کے صدربالاصاحب تھوراٹ کو کابینی وزیربنائے جانے کے بعد کسی دوسرے لیڈر کو صدرکا عہدہ دینا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ ایم آرسی سی کی گزشتہ روم ایک میٹنگ میں منہاس کی نامزدگی طے کردی گئی ہے ،اس جلسہ میں سابق ایم ایل اے ،اور کانگریس کمیٹی کے اہم عہدیداران شریک ہوئے تھے ۔جیسا کہ کانگریس میں رواج ہے کہ حتمی فیصلہ ہائی کمان سے ہوتا ہے ،اس لیے امکان ہے کہ منہاس کے نام پر مہر ثبت کردی جائے ۔