ہنی ٹریپ کی تفتیش سی بی آئی کو کیوں نہیں سونپی جائے :عدالت

0
0

اندور؍؍ہائی پروفائل ہنی ٹریپ معاملے پر دائر تین عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بینچ نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرکے کہا کہ تفتیشی ایجنسی انکم ٹیکس محکمے کو دستاویز سونپے اور یہ بتائے کہ معاملے کی تفتیش آخر مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی)کو کیوں نہیں سونپی جائے ۔ہنی ٹریپ معاملے سے منسلک خبروں کے شائع ہونے پر روک لگانے کے سلسلے میں دائر ایک عرضی کو عدالت نے خارج کردیا ہے ۔یہ عرضی ہنی ٹریپ معاملے کے اہم شکایت گزار نے دائر کی تھی۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل آفس سے ملی اطلاع کے مطابق ایڈمنسٹریٹو جسٹس ایس سی شرما اور جسٹس شیلیندر شکلا نے ہنی ٹریپ معاملے میں دائر تین الگ الگ عرضیوں کی پیر کو ایک ساتھ سماعت کی۔عدالت نے ایک مفاد عامہ کی عرضی پر ریاستی حکومت سے پوچھا کہ الزام ہے کہ ہنی ٹریپ معاملے میں خصوصی تفتیشی ایجنسی (ایس آئی ٹی)کی تشکیل ریاستی حکومت کی ہے ۔ریاستی حکومت اپنی مرضی کے مطابق معاملہ کی تفتیش کو کنٹرول کررہی ہے ۔ریاستی حکومت کی طرف سے پیروی کرنے والے وکیل ششانک شیکھر نے بچاؤ کرتے ہوئے عدالت کے سامنے کہا کہ معاملے میں ایس آئی ٹی کی تشکیل ریاستی حکومت نے نہیں کی ہے ۔اس کی تشکیل پولیس ڈائریکٹر جنرل نے کی ہے ۔جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرکے چھ ہفتے میں جواب طلب کیاہے ۔ساتھ ہی دائر اسی مفاد عامہ کی عرضی کی پیر کو ہوئی سماعت سے پہلے انکم ٹیکس محکمے نے بھی ایک عبوری درخواست دائر کرکے ہنی ٹریپ کی تفتیش کرنے والی ایجنسی سے دستاویز سونپے جانے کا مطالبہ کیاتھا۔عدالت کو انکم ٹیکس محکمے کی جانب سے حاضر ہوئے وکیل نے بتایا کہ معاملے میں پولیس پوچھ تاچھ میں املزمین اور دیگر کے درمیان لین دین ہونے کے حقائق سامنے آئے ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا