کشمیر میں رشوت کی بیماری تھی

0
0

اربوں کھربوں روپے مخصوص لوگوں کی نذر ہوگئے: مختار عباس نقوی
یواین آئی

سرینگر؍؍مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ ماضی میں مرکز کی طرف سے جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے بھیجی گئی بھاری رقومات مخصوص لوگوں کی نذر ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ امسال جموں کشمیر میں اسکالرشپ فارم جمع کرنے والے تمام طلبا کو اسکالر شپ دی جائے گی۔موصوف وزیر مرکزی حکومت کی جموں وکشمیر میں جاری عوامی رابطہ مہم کے تحت منگل کے روز وارد وادی ہوئے اور سری نگر کے مضافاتی علاقہ ہارون میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح یا سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ ایک عوامی اجتماع سے بھی خطاب کیا۔عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ماضی میں جموں کشمیر کی ترقی کے لئے بھیجی گئی بھاری رقومات کچھ مخصوص لوگوں کے نذر ہی ہوئے۔ان کا کہنا تھا: ‘یہاں رشوت کی بیماری بہت تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ مرکز سے یہاں پیسے نہیں آتے تھے، مرکز نے جموں کشمیر کی ترقی کے لئے اربوں کھربوں روپے بھیجے لیکن وہ کچھ مخصوص لوگوں کی ہی نذر ہوجاتے تھے جس سے یہاں کے عوام کو فائدہ نہیں مل گیا’۔موصوف مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ جموں کشمیر کے لئے بھیجا جانے والا ہر پیسہ یہاں کی تعمیر وترقی پر صرف ہوجائے۔نقوی نے کہا کہ امسال جموں کشمیر میں اسکالر شپ فارم جمع کرنے والے تمام طلبا کو اسکالرشپ دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا: ‘پسماندہ طبقوں سے وابستہ طلبا کو اور بھی محکمے اسکالر شپ دیتے ہیں اور میری وزارت بھی دیتی ہے۔ امسال جتنے بھی بچے اور بچیاں اسکالر شپ فارم جمع کریں گے ان سب کو اسکالر شپ دی جائے گی، اس سال کوئی بھی طالب علم اسکالر شپ سے محروم نہیں رہے گا’۔واضح رہے کہ وزارت برائے اقلیتی امور نے 17 جنوری کو مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر اور لداخ کے طلبا کے لئے پری اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ اسکیموں کی آخری تاریخ میں ایک بار پھر توسیع کرکے 31 جنوری آخری تاریخ مقرر کردی۔یہ تیسری مرتبہ ہے جب جموں وکشمیر اور لداخ کے طلبا کے لئے اسکالر شپ فارم جمع کرنے کی تاریخ میں توسیع کی گئی۔ توسیع کا یہ فیصلہ ظاہری طور پر وادی کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات پر عائد کلی اور جموں میں جزوی پابندی کے پیش نظر لیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ انٹرنیٹ سہولیات کی معطلی کے پیش نظر پری اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ اسکیموں کی آخری تاریخ میں 17 جنوری تک توسیع کی گئی تھی۔ قبل ازیں فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 16 دسمبر 2019 مقرر تھی۔ مرکزی حکومت کی طرف سے نامزد 36 وزرا کے ایک ہفتہ پر محیط باری باری دورہ جموں کشمیر کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہا: ‘جموں کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں مرکزی وزرا جموں کشمیر آرہے ہیں اور یہاں لوگوں کے ساتھ ملاقی ہوجاتے ہیں اور ان کے مسائل سن رہے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ مرکزی وزرا کا جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ ملاقی ہونے کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔موصوف مرکزی وزیر نے کہا کہ ماضی میں جموں کشمیر کی بہتری کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے اور لوگوں کے مطالبات اور ضروریات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں کشمیر کے نوجوانوں کے روزگار کے لئے اسکل ڈیولپمنٹ کے لئے ایک بہت بڑی اسکیم تیار کی ہے۔انہوں نے کہا: ‘مرکزی حکومت نے جموں کشمیر میں اسکل ڈیولپمنٹ کے لئے ایک بہت بڑی اسکیم تیار کی ہے اور ہر علاقے میں ہنر مرکز’ کا قیام عمل میں لایا جائے گا جن میں نوجوان جا کر مختلف ہنر حاصل کرکے اپنا روز گار کمانے کے لائق ہوں گے’۔نقوی نے کہا کہ جموں کشمیر میں حمایت پروگرام کے تحت 16 کروڑ روپے سے زیادہ واگذار کئے گئے اور 12 ہزار نوجوانوں کو تربیت دی گئی۔موصوف مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں کے سانبہ اور کشمیر کے اونتی پورہ علاقوں میں ایمز کے قیام کے لئے کام بہت جلد شروع ہوگا۔انہوں نے کہا: ‘سانبہ اور اونتی پورہ میں ایمز کے قیام کے لئے کام بہت جلد شروع کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو علاج ومعالجے کے لئے دلی نہ جانا پڑے، یہاں پانچ میڈیکل کالج شروع کئے گئے ہیں اور ان میں سیٹوں کی تعداد بڑھا کر 5 سو کی گئی ہے’۔موصوف مرکزی وزیر نے کہا کہ ان اداروں میں سیٹوں کی تعداد میں اضافہ ہونے سے جموں کشمیر کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بڑھ جائیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا