لازوال ڈیسک
جموں؍؍لینڈ مافیاز کے خلاف شفافیت اور کارروائی کے اپنے دعووں کے برعکس، جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی، جے ڈی اے جے ڈی اے کل اراضی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے جو لینڈ مافیا کے قبضے میں ہے اور اب تک اسے خالی اور واپس حاصل کیا گیا ہے۔ جموں کے رہائشی رمن شرما نے 31جنوری2022 کو معلومات کے حق ایکٹ کے تحت جے ڈی اے کے پاس مطلوبہ فیس کے ساتھ ایک درخواست دائر کی تھی۔وہیںمعلومات کے متلاشی نے اپنی درخواست میں ملکیت کی کل اراضی کے بارے میں جے ڈی اے، لینڈ مافیا کے زیر قبضہ زمین اور پچھلے 6-7 سالوں کے دوران جے ڈی اے نے لینڈ مافیا سے اب تک حاصل کی اور خالی کی گئی زمین کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ تاہم محکمہ ڈاک کے آن لائن ٹریکنگ سسٹم کے مطابق، یہ آر ٹی آئی عرضی یکمفروری2022 کو جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو پہنچائی گئی تھی اور رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2005 کے سیکشن 7(1) کے تحت جے ڈی اے کے پبلک انفارمیشن آفیسر کو قانونی طور پر پابند کیا گیا تھا۔ یہ معلومات فراہم کریں یا اسے 30 دنوں کے اندر یعنی دومارچ2022 کو یا اس سے پہلے مسترد کردیں لیکن معلومات کے متلاشی کے بیان کے مطابق جے ڈی اے نے اب تک درخواست دہندہ کو اس کی آر ٹی آئی درخواست کے بارے میں کوئی معلومات یا اطلاع فراہم نہیں کی ہے اور خاموشی کو ترجیح دی ہے۔اس ضمن میں آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے سیکشن 7(2) کا حوالہ دیتے ہوئے، درخواست دہندہ نے بتایا کہ جہاں پی آئی او آر ٹی آئی درخواست پر 30 دن کی مدت کے اندر فیصلہ دینے میں ناکام رہتا ہے، اسے انکار سمجھا جاتا ہے اور جے ڈی اے کی طرف سے معلومات کو مسترد کرنا غیر قانونی اور من مانی ہے اور وہ مناسب اتھارٹی کے سامنے اس کا مقابلہ کرے گا۔معلومات کے متلاشی نے مزید انکشاف کیا کہ ان کی آر ٹی آئی درخواست میں دیگر سوالات میں جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خلاف ضلع جموں کی ماتحت عدالتوں میں، ہائی کورٹ اورسپریم کورٹ آف انڈیا کے سامنے زیر التواء کیسوں کی کل تعداد کی تفصیل طلب کرنا شامل ہے۔