شاہین باغ کے طرز پر زیرو مائل پر پْرامن غیر متعینہ احتجاج کا تیسرا دن

0
0

گلی گلی شاہین باغ بنا دیں گے: آصف ہندستانی
شرف الدین تیمی

مدھوبنی// بسفی اسمبلی حلقہ کے معروف چوک زیرو مائل پر سی اے اے،این آر سی اور این پی آر کے خلاف پْرامن احتجاج کا آج تیسرا دن ہے۔دلی کے شاہین باغ سے اٹھی محبت کی آگ دھیرے دھیرے ہی سہی پورے ملک میں پھیلتی جا رہی ہے اسی کی ایک کڑی زیرو مائل کا احتجاج ہے جہاں تین دن سے مرد کے ساتھ ساتھ، بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین کی اکثریت ڈٹی ہوئی ہے۔اس احتجاج میں شامل تمام افراد کی زبان پر آزادی کے نعروں کے علاوہ این آر سی، سی اے اے اور این پی آر جیسے کالے قانون کی واپسی کی مانگ کر رہے ہیں۔زیرو مائل کے تیسرے پْرامن احتجاجی جلوس میں مدھوبنی کے مشہور ومعروف شاعر آصف ہندستانی شرکت کر ملک مخالف قانون سی اے اے،این آر سی اور سی اے اے کے خلاف تقریبا ایک گھنٹہ تک بڑے ہی چیدہ، پْرجوش اور مثبت اشعار پڑھتے رہے۔” گلی گلی شاہین باغ بنا دیں گے، جہاد فی سبیل اللہ کا ارمان رکھتے ہیں۔ اس احتجاج میں ایک اور ہونہار نوجوان طالب علم صدف کامران نے شرکت کر سرکار کی نااہلی اور نکمہ پن کو بڑے ہی اچھوتے اور نرالے انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے آئے دن نِت مسائل کو عوام پر تھوپ کر ملک کی بیدار عوام کو اصل مدعے سے بھٹکاتی رہی ہے لیکن اس بار یہ سرکار مکمل طور پر پھنس گء ہے۔ موجودہ سرکار کا سہرا جن کے سر پر ہے ان میں اور ہٹلر میں یہ بڑی مماثلت ہے، وہ کہا کرتا تھا کہ "اچھے دن آئیں گے” اور یہی الفاظ مرکز میں بیٹھے صاحب بھی اپنی زبان سے ادا کر رہے ہیں۔ واجدہ عبدالحء نے بھی سرکار کی اس خطرناک پالیسی اور قانون کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یقینا یہ قانون نفرت پر مبنی ہے، اس قانون سے نفرت کی بو آتی ہے لہذا ہم سبھوں کو مل کر نفرت بھرے اس قانون کے خلاف آوازیں بلند کرنی ہوگی تاکہ نفرت سے لبریز قانون کا خاتمہ ہوسکے۔شاہدہ ترنم اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ "عزت سے جئیں گے جی لیں گے ورنہ جامِ شہادت پی لیں گے، وہ خون خوب بہائیں گے، معصوموں کو مروایں گے، ٹی وی پر جھوٹ چلائیں گے ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے”۔اخیر میں بریلینٹ انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر سیف اللہ فہمی نے کہا کہ یہ سرکارعلی الاعلان یہ کہہ رہی ہے کہ ہم ایک انچ بھی نہیں ہٹیں گے تو سرکار کے علمبردار یہ بات یاد رکھیں کہ ہم بھی آدھا انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور متحد ہو کر اس وقت تک آواز بلند کرتے رہیں گے جب تک ملک اور قانون مخالف قانون کو واپس نہ لے لیا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا