آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 33ویں دن میں داخل ہوگیا

0
0

یواین آئی

حیدرآباد؍؍ ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 33ویں دن میں داخل ہوگیا ہے ۔امراوتی کے علاقوں مندڈم،تُلورو کے کسانوں نے آج مہادھرنا دیا۔وی لگاپوڑی،کرشنیا پالم علاقوں کے کسانوں نے زنجیری بھوک ہڑتال کی جبکہ اُدنڈارایاپالم علاقہ میں خاتون کسانوں نے دارالحکومت کے طورپر امراوتی کی برقراری پر زور دیتے ہوئے پوجا کی۔کسانوں کی بڑی تعداد نے آج بھی احتجاجی پروگرام جاری رکھے ۔بعض کسانوں نے اس مسئلہ پر پدیاترا بھی کی۔ویلگاپوڑی کے کسانوں نے اس پدیاترا میں حصہ لیا۔خواتین نے سڑکوں پر پکوان کرتے ہوئے اسے راہگیروں کو کھلایا۔ان کسانوں نے حکومت کے رویہ پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ 33دنوں تک احتجاج کے باوجود حکومت نے اس پر اپنا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔ ان کسانوں نے تین دارالحکومتوں کی وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی تجویز کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے ۔ کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جب حکومت نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کی اپوزیشن وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے بھی اس کو قبول کیا تھا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا تاہم اب وائی ایس آرکانگریس سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے تمام علاقہ میں اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے ۔ کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا