ظالم حکومت کے خلاف ہرفرد کا اٹھ کھڑا ہونا اور آواز بلند کرناوقت کی اہم ضرورت

0
0

مدرسہ صفۃ المسلمین ناچارم، میں جلسہ، مفتی شمیم آزاد قاسمی ومولانا سیف اللہ قاسمی کا خطاب
نامہ نگار
حیدرآباد//دینی ادارے قوم و ملت کا قیمتی سرمایہ ہے،جسکی حفاظت واعانت ہر صاحب ایمان کی بنیادی ذمہ داری اور مذہبی فریضہ ہے،دینی اداروں میں صرف دین ہی نہیں پڑھایا جاتا بلکہ دینی جذبہ سے سرشار بھی کیا جاتاہے،مذکورہ خیالات کا اظہار دارالعلوم سبیل السلام کے استاذ اور ناظم تعلیمات مولانا سیف اللہ قاسمی نے کیا،انھوں نے کہاکہ یہ دینی ادارے موجودہ حکومت کے خصوصی نشانے پر ہیں،تلنگانہ کیپرگی اوربنارس کے ایک دینی مدارس کاتذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے افسوس کااظہار کیا اورکہاکہ دینی مدارس امن وسلامتی کے گہوارے ہیں لیکن اسے فرقے پرستی کیلئے نشانہ بنایا جارہاہے،پرگی میں ابھی حال ہی میں ایک ادارے کونشانہ بنایا گیااوراسے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی اسی طرح بنارس میں پولس نے گھس کرجس طرح اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ حیوانیت اور درندگی کامظاہرہ کیایہ آزاد ہندوستان کابڑا افسوسناک واقعہ ہے،وہ مدرسہ صفۃ المسلمین ناچارم حیدرآباد میں جلسہ ا ظہار تشکر اور دعائیہ تقریب سے خطاب کررہیتھے،انھوں نے کہاکہ اس وقت ہرآدمی کو ذاتی طور پر دوکام کرنا ہے،ایک یہ کہ اپنے اپنے حلقہ میں اس ظالم حکومت کے خلاف پوری طاقت سے آواز اٹھاناہے اور دوسرایہ کہ اپنے اپنے کاغذات کو درست کرالیں اس بارے میں ہمارے اندر بڑی غفلت پاء جاتی ہے،اپنے کاغذات اسلئے درست کرالیں تاکہ کہیں بھی آپکو پریشانی کا سامنا نہ کرناپڑے،اسکے علاوہ ملک کے موجودہ جو حالات ہیں ایسے میں آپ کسی کے انتظار میں ہرگزنہ نہ رہیں کہ فلاں دینی ادارے،فلاں عالم، اورفلاں مسجد کے علمائ￿ آواز اٹھائیں گے اور قیادت کریں گے تو ہم اٹھ کھڑے ہوں گے بلکہ یہ وقت ہرایک کے اٹھ کھڑا ہونے اور آواز اٹھانے کاہے،مولانا نیمزید کہا کہ آدمی جب مرجاتاہے تو تین چیزیں ایسی ہیں جسکا ثواب ہمیشہ ملتارہے گا،پہلی چیز صدقہ جاریہ ہے اور دوسری چیز ایسا علم ہے جس سے لوگ نفع اٹھائیں اور تیسری چیز اپنی اولاد کو نیک بنانا ہے،ملک کے ممتاز اور معروف عالم دین مفتی شمیم آزاد قاسمی شیخ الحدیث دارالعلوم سبیل السلام نے کہا کہ ہرآدمی سے قیامت کے دن دوچیزوں کا سوال ہوگا ایک یہ کہ آپ نے مال کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا؟آدمی جو کچھ کماتا ہے،جمع کرتاہے، بینک بیالنس رکھتاہے اسلئے تاکہ برے وقت میں کام آئے،آپ نے جو کچھ دین کی راہ میں خرچ کیا وہ محفوظ ہوگیا،یہ برے وقت اور آخرت میں کام آئے گا،ایک حدیث کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایک آدمی جو کچھ اخلاص کے ساتھ بلکہ ایک کھجور بھی خرچ کرتاہے تووہ قیامت کے دن پہاڑ سے بھی زیادہ بڑاہوجائے گا،قیامت کے دن وہ آدمی اللہ تعالیٰ سے سوال کرے گاکہ یہ میرے کس عمل کا اتنا بڑا بدلہ ہے؟تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ تونے اخلاص کے ساتھ میرے راستے میں جوایک معمولی کھجور خرچ کیاتھا اسکو میں نے اتنا بڑھا دیا کہ وہ پہاڑسے بھی زیادہ بڑا ہوگیا،اسلئے ہم سبکودین کے راستے میں خرچ کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرناچاہئے اورنہ ہی خرچ کرنے میں سوچنا چاہئے،بلکہ فراخدلی کے ساتھ مساجد، مدارس اوردین کی راہ میں خرچ میں کرناچاہئے،مولاسرفراز احمد ملی القاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے،اجلاس سے جناب سراج الدین،سابق صدر مسجد بلال ومعاون خصوصی مدرسہ ہذا اور ملک ارجن گوڑ سابق کارپوریٹر ناچارم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا،اور منتظمین ادارہ کو مبارک باددی،عبدالمصور متعلم مدرسہ کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز ہوا،محمد ابو نصرمتعلم مدرسہ اور محمد عاقب متعلم دارالعلوم سبیل السلام نینعت پاک سنانے کی سعادت حاصل کی،کچھ دیگر طلبائ￿ نے اپنا تعلیمی مظاہرہ بھی کیا،ناظم مدرسہ مولانا محمود الحسن سبیلی نے مدرسے کی خدمات اور اسکی تعلیمی سرگرمیوں سے واقف کرایااورکہاکہ بارہ سال میں آپکے یہ ادارینے ترقی منازل طے کئیہیں،انھوں نے تمام مہمانوں اور علمائکرام اور جملہ کابھی شکریہ اداکیا،مدرسہ صفۃ المسلمین کی نئی عمارت کی اس افتتاحی اور دعائیہ تقریب میں مرد وخواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی، جس میں ملک کے موجودہ حالات پر شرکائ￿ نے تشویش کا اظہار بھی کیا،مفتی شمیم آزاد قاسمی کی رقت انگیز دعاء پر اجلاس رات دیر گئے اختتام کو پہونچا

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا