500 سے زیادہ کنبہ جات کو پینے کے پانی کیلئے قحط جیسی صورتحال کاسامنا،محکمہ غفلت شعار
افتخارجعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ؍؍پمروٹ واٹر لفٹ سکیم عرصہ ایک ماہ سے خراب 500 سے زیادہ کنبہ جات کو پینے کے پانی کیلئے قحط جیسی صورتحال کاسامناہے،انتظامیہ اور محکمہ صحت عامہ پر لاپرواہی کا الزام سورنکوٹ سب ڈویڑن سے فقط 500 میٹر ہوائی دوری پر واقع پمروٹ واٹر لیفٹ سکیم جس سے کم و بیش پانچ سو کے قریب کنبہ جات کو پانی کی سپلائی دی جاتی تھی گزشتہ ایک ماہ سے خراب ہے جبکہ محکمہ خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے نائب سرپنچ بمروٹ حاجی محمد عزیز خان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ محکمہ صحت عامہ کے لوگ اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ پرونوٹ واٹر لفٹ سکیم کی ابتدائی موٹر جس سے پانی دوسرے ٹینکوں میں پہنچایا جاتا ہے عرصہ ایک ماہ سے خراب پڑی ہوئی ہے بارہا محکمہ کے ذمہ دار آفیسر آ اور اہلکاران کو اس سنگین اور حساس مسئلہ سے روشناس کروایا گیا لیکن محکمہ کے کارکنان خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ اس واٹر لفٹ سکیم سے ہم روڈ گھومتا ل گنا اور دھڑا سموٹ تک کے کاموں میں 500 منبع جات کو پینے والے پانی کی سپلائی دی جاتی تھی عرصہ ایک ماہ سے عوام دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے خواتین میلوں دور چشموں پر جاکر سے پانی لاتی ہیں جس دوران انہیں بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ عوام پانی کا باضابطہ طور پر کرایا ادا کر رہے ہیں ایسے میں محکمہ کی خاموشی باعث تشویش مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہا کہ اس واٹر سپلائی سکیم پر درجنوں ملازمین سرکاری خزانہ سے بھاری رقومات بطور تنخواہ حاصل کر رہے ہیں ایسے میں عوام کو پانی کی سپلائی نہ دینا ناانصافی ہے انہوں نے کہا کو بتایا کہ اگر مزید دیر کی گئی تو اس صورت میں عوام سڑکوں پر نکلنے سے گریز نہیں کریں گے جس دوران اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوجاتا ہے تو اس تمام کی ذمہ داری محکمہ صحت عامہ کے افسران اور اہلکاران پر عائد ہوگی۔