تعمیراتی سرگرمیوں کے لئے کروڑوں کا قرض غبن ،قرض کے پیسے سے بیرون ممالک میںجائیدادیں خریدیں
لازوال ڈیسک
جموں؍؍پیراڈائز ایوینیو ٹاؤنشپ پروجیکٹ کے بینک فراڈ کیس میں ہلال رائٹر کو تحویل میں لیا گیا: تعمیراتی سرگرمیوں کے لئے کروڑوں کا قرض غبن کیاگیاہے۔ہلال راتھر کو آج انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) جموں نے جموں وکشمیر بینک کی جانب سے اپنے سال 2012 میں نروال بالا جموں میںپیراڈائز ایونیو کے نام سے مشہور منصوبے کے لئے جموں و کشمیر بینک کی طرف سے منظور شدہ مدتی قرضوں سے کروڑوں روپے کے مبینہ طور پر غلط استعمال سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ بیورو کے ذریعہ کی جانے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ پیراڈائز ایوینیو ، ہلال راٹھر ، سننت نگر سری نگر کے ڈاکٹر رضوان رحیم ڈار ، بارہمولہ کشمیر کے غلام محمد بھٹ ، دلجیت وڈھیرا اور جموں کے دیپشیخا جموال کی شراکت داری سے متعلق ہے‘کو پہلے مرحلے میں 74.27 کروڑ روپے کی مدتی قرض کی منظوری دی گئی تھی اور اس بینک کی کریڈٹ پالیسی میں نرمی کی گئی تھی جو شراکت دار فرم پر 40 کروڑ روپے میں قرضے پر پابندی عائد کرتی ہے اور اس قرض کو جے اینڈ کے بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظور کیا تھااس کے باوجود کہ ہلال راتھر نے ماضی میں ریاستی مالیاتی کارپوریشن کے ساتھ او ٹی ایس میں داخلہ لیا تھا۔ باقی قرض کی رقم بورڈ نے اس حقیقت کے باوجود دی تھی کہ لیا گیا پہلا قرض کی ادائیگی مکمل نہیں ہوئی تھی۔ہلال راتھر ، جو سیمولا گروپ آف کمپنیز کے مالک بھی ہیں ، سے گذشتہ کچھ مہینوں سے جے اینڈ کے بینک نیو یونیورسٹی کیمپس برانچ کے ذریعہ پیراڈائز ایوینیو کے نام سے فلیٹ کیلئے منظور شدہ قرض کی رقم سے کروڑوں روپے کی ادائیگی کے سلسلے میں ان سے پوچھ گچھ کی جارہی تھی۔ وہ جمع کروائی گئی املاک اور دوسروں کے لین دین سے متعلق معلومات سے اجتناب کرتا رہا ہے جو تعمیراتی کاموں کے لئے فنڈز میں کمی سے متعلق ہے۔مزید ہلال راتھر کو مزید تفتیش کے لئے تحویل میں لیا گیا ہے۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ جو رقم منتقل کی گئی ہے وہ بیرون ملک بڑی تعداد میں جائیدادوں کی خریداری ، کنبہ اور دوستوں کے ساتھ بیرون ملک چھٹیاں گزارنے اور تفریحی سرگرمیوں کے لئے بھی استعمال ہوئی ہے۔ ہلال احمد راتھر کے ذریعہ حاصل کردہ تمام قرضوں کی مد میں 177 کروڑ روپے این پی اے بن گئے ہیں۔واضح رہے کہ ہلال راتھر نیشنل کانفرنس کے سینئررہنما اور کئی مرتبہ کابینہ وزیررہ چکے عبدالرحیم راتھرکے صاجزادے ہیں۔اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔