جلال آبادسنجواں کیساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کیوں؟

0
0

بنیادی سہولیات نایاب،محکمہ بجلی شرمناک کھیل میں مشغول،بنک اے ٹی ایم کاشٹرہمیشہ رہتاہے ڈائون!
نمائندہ لازوال

جموں؍؍جموںمیونسپل کارپوریشن کے تحت آئے علاقہ سنجواں کے جلال آبادمیں عوام کوانتظامیہ کے ہاتھوں سوتیلی ماں جیسے سلوک کاسامناہے،ہرمحکمہ اس علاقے کوبیگانے کی نگاہ سے دیکھتاہے لیکن محکمہ بجلی اس دوڑمیں سب سے آگے ہے، جو یہاں بجلی دیررات گیارہ بجے مہیاکراتاہے اور دن بھر’بجلی آئی بجلی گئی‘کاسلسلہ جاری رہتاہے، محکمہ کے اس روئیے سے دلبرداشتہ مقامی لوگوں نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام کوانتباہ دیاکہ وہ اپنے متعلقہ ملازمین کو اس طرح کی شرانگیزی سے باز رکھیں ، اُنہوں نے کہاکہ مسجد میں آذان کے عین موقع پر بجلی کٹوتی ہوجاتی ہے، دن بھر بجلی بار بار بند کی جاتی ہے،بچوں کی تعلیم، گھریلوکام کاج،کاروبارسمیت تمام طرح کے معمولات بُری طرح متاثرہوجاتے ہیں۔مقامی لوگوں نے الزام عائدکیاکہ جلاآبادکی دوسری جانب محض چند سومیٹرکی دوری والے علاقہ میں 24گھنٹے بجلی مہیاکرائی جاتی ہے لیکن جلال آبادمیں اگرلوگ بجلی کے غیرقانونی کنکشن رکھتے ہیں توان کیخلاف کارروائی کی جانی چاہئے، اگر لوگ بجلی بل ادانہیں کرتے توان کیخلاف کارروائی کی جانی چاہئے لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ بجلی محکمہ اس محلے کیساتھ یہ بدھامذاق کرتاہے،اس کی محکمہ وضاحت کرے اورلوگوں کو سڑکوں پراُترنے کیلئے مجبور نہ کرے۔دوسری جانب احتجاجی مظاہرین نے جموں وکشمیربنک کو گھوٹالوں والابینک قرار دیتے ہوئے انکشاف کیاکہ یہاں ایک اے ٹی ایم ہے جو ایک ساتھ سے بند ہے، اس کا شٹر کبھی کھلانہیں،اُنہوں نے کہاکہ اے ٹی ایم چوبس گھنٹے کھلاہوناچاہئے تاکہ اس کی مقصدیت حاصل ہولیکن بنک حکام نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر اے ٹی ایم کوبند رکھاہے۔اُنہوں نے بنک چیئرمین سے استدعاکی کہ وہ اس کی تحقیقات کریں۔انہوں نے کہاکہ ہم متعلقہ اتھارٹی جموں و بینک کے نوٹس میں لانا چاہتے ہیں کہ ایک سال قبل جلال آباد سنجوان کے علاقے میں ایک اے ٹی ایم لگایا گیا تھا لیکن شٹر بند ہے اور آس پاس کے لوگوں کو اے ٹی ایم مشین کے باہر لمبی قطار میں کھڑے ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ کئی کلومیٹر دور اے ٹی ایم ہے لیکن پھر بھی بینک لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے اس کا افتتاح نہیں کررہا ہے۔ جہاں سے لین دین ہوسکتا ہے اس کے آس پاس کوئی متبادل نہیں ہے۔ اے ٹی ایم شاپ کا مالک ایک سال سے کرایہ وصول کررہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ جموں وکشمیر بنک کے کام میں اتنی غفلت کیوں ہے؟ اب وقت آگیا ہے کہ محکمہ اے ٹی ایم کا افتتاح کرے تاکہ اس سے علاقے کے لوگوں کو فائدہ ہو سکے۔ اس علاقے کا یہ واحد اے ٹی ایم ہے اور اسے جلد از جلد عوام کے لئے کھلا کرنا چاہئے۔گذشتہ چند سالوں میں اس علاقے کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے باوجود اس علاقے میں اے ٹی ایم مشین موجود نہیں ہے۔ جلال آباد سنجواں میں اے ٹی ایم مشین کے علاوہ بینک کی برانچ ہونی چاہئے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا