کشمیر میں پھر برف باری

0
0

بیرون دنیا سے زمینی و فضائی ٹریفک مسدود
لازوال ڈیسک

سرینگر؍وادی کشمیر میں منگل کے روز چمکیلی دھوپ کے بعد منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو قریب ساڑھے بارہ بجے برف باری کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں وادی کا بیرون دنیا سے فضائی و زمینی رابطے ایک بار پھر منقطع ہوگئے۔بدھ کو وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری رہنے والی برف باری کی وجہ سے وادی میں معمولات زندگی مسلسل چوتھے دن بھی متاثر رہے۔ جہاں سری نگر اور ضلع ہیڈکوارٹروں میں بہت ہی کم گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں وہیں وادی کے اکثر دیہات کا اپنے ضلع ہیڈکوارٹروں سے رابطہ ہنوز منقطع ہے۔ برف باری سے ڈش ٹی وی سروسز متاثر رہنے کے علاوہ ٹیلی فون اور کیبل ٹی وی لائنوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ نیز وادی کے بیشتر دیہات میں بجلی سپلائی کی سپلائی گزشتہ چار روز سے معطل ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں برف و باراں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اگلے چوبیس گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ اس کے بعد اگرچہ موسم قریب ایک ہفتے تک مجموعی طور پر خشک رہے گا تاہم اس دوران کہیں کہیں پر برف یا باراں ہوسکتی ہے۔ وادی میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو مطلع ابرآلود رہنے کی وجہ سے رات کے درجہ حرارت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے برخلاف وادی کے تمام بالائی و میدانی علاقوں میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو قریب ساڑھے بارہ بجے برف باری کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا۔ برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے بدھ کو دن بھر جاری رہا۔ اس دوران بالائی علاقوں میں بھاری جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی برف باری ہوئی۔ ادھر سری نگر کے سیول لائنز اور پائین شہر میں بدھ کو برف پگھلنے کے سبب بیشتر سڑکیں زیر آب آگئیں جن پر گاڑیوں کی آمدورفت آمد ورفت متاثر رہنے کے علاوہ شہریوں کا عبور ومرور مشکل بن گیا۔ سری نگر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں کو بدھ کے روز بھی شہر میں پانی کی نکاسی میں مصروف دیکھا گیا۔ سڑکوں پر برف جمع رہنے کی وجہ سے وادی کے اکثر دیہات کا اپنے ضلع ہیڈکوارٹروں سے رابطہ بدھ کو مسلسل چوتھے دن بھی منقطع رہا۔ دیہات میں رہائش پذیر لوگوں کا الزام ہے کہ ان کے علاقوں کو ضلع و تحصیل ہیدکوارٹروں سے جوڑنے والی سڑکوں پر سے ابھی تک برف نہیں ہٹایا گیا ہے۔ سری نگر کے مضافاتی علاقوں جیسے مخدوم کالونی ملورہ سے بھی برف نہ ہٹائے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ برف باری کی وجہ سے وادی کا بیرون دنیا سے زمینی و فضائی رابطے ایک بار پھر منقطع ہوگئے۔ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی ٹریفک اور بارہمولہ تا بانہال ریل خدمات معطل رہیں۔ نیز وادی کو زمینی راستے سے بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت مسلسل تیسرے دن بھی معطل رہی۔ ایئرپورٹ ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ برف باری کا سلسلہ جاری رہنے اور کم روشنی کے سبب فضائی ٹریفک کو ایک بار پھر معطل کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا: ‘منگل کو موسم میں بہتری آنے کے بعد فضائی ٹریفک کو دوپہر کے وقت بحال کیا گیا تھا۔ لیکن بدھ کو برف باری کا سلسلہ جاری رہنے اور کم روشنی کے سبب سبھی آنے اور جانے والی پروازوں کو معطل کرنا پڑا’۔ریلوے ذرائع نے بتایا کہ برف باری جاری رہنے کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ سے جموں خطہ کے بانہال کے درمیان ریل خدمات بدھ کے روز معطل رہیں۔انہوں نے کہا: ‘ہم نے ریل خدمات کو منگل کے روز بحال کیا تھا لیکن بدھ کو صبح سے ہی بھاری برف باری کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے ہمیں سبھی ریل گاڑیاں منسوخ کرنی پڑیں۔ موسم میں بہتری اور پٹریوں پر سے برف ہٹانے کے بعد ریل خدمات کو بحال کیا جائے گا’۔ ٹریفک پولیس ذرائع نے بتایا کہ وادی کو بیرون دنیا سے جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بدھ کو بھی معطل رہی۔ انہوں نے بتایا: ‘برف باری اور بارشوں کی وجہ سے شاہراہ پر کئی مقامات پر پتھر اور مٹی کے تودے گر آئے ہیں۔ موسم میں بہتری اور تودوں کا مبلہ ہٹائے جانے کے بعد شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بحال کی جائے گی تاہم پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی اپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی جائے گی’۔ سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے مسلسل بند ہیں جن پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہونا ممکن ہے۔ علاوہ ازیں شمالی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں جیسے گریز، ٹنگڈار، مڑھل، کیرن وغیرہ کا، رابطہ سڑکیں زیر برف ہونے کے باعث، ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ بدستور منقطع ہے۔سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک متاثر رہنے سے وادی میں جہاں پیٹرول اور رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے وہیں اشیائے ضروریہ نایاب ہوجانے کی وجہ سے بازاروں میں مہنگائی بھی یکایک آسمان چھونے لگی ہے۔لوگوں کا الزام ہے کہ حکومتی دعوئوں کے برخلاف وادی کے پیٹرول پمپ خشک ہیں جبکہ گیس ایجنسیاں شاہراہ بند ہونے کا بہانہ بنا کر گیس فراہم کرنے سے انکار کررہی ہیں۔خراب موسمی حالات کے بیچ وادی میں سبزیوں، گرم ملبوسات اور جوتوں کی قیمتوں میں ہوئے یکایک بے تحاشا اضافے سے لوگ پریشان ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جوتے بیچنے والے دکاندار، سبزی فروش اور گرم ملبوسات فرخت کرنے والے دکاندار لوگوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی لیت ولعل نہیں کررہے ہیں۔وادی میں مطلع ابرآلود اور گزشتہ چار دنوں سے برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہنے کے باعث شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے تاہم دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی ایک اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں واقع مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے اور وہاں دوپہر تک قریب چار فٹ برف جمع ہوئی تھی۔ وہاں موجود آٹے میں نمک کے برابر ہی سیاحوں کو مختلف کھیلوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ وادی کے دوسرے صحت افزا مقام پہلگام میں بھی وقفہ وقفہ سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 9 ڈگری سینٹی گریڈ اور پہلگام میں منفی 2 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10 اعشاریہ 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4 اعشاریہ ایک ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی صفر اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا