افتخارجعفری
سرنکوٹ ؍؍سرنکوٹ شہر اور گردو نواح علاقہ جاتکی عوام بجلی بحران کی وجہ سے بے انتہا پریشان ہیں ہمارے یہاں کی روایت برسوں سے چلی ا ٓرہی ہے کہ جونہی اسمان پر بادل نمودار ہوتے ہیں بجلی غایب ہو جاتی ہے شہر کی عوام نے بار ہا احتجاج بھی کیے لیکن انتظامیہ کے کان میں جوں تک نہیں رینگی ۔سرپنچ طاہر منظور مرزا نے اخبار کے نام جاری کردہ بیان میں کہا کہ بجلی بحران سرنکوٹ کی عوام کیلئے دردسر بنا ہوا ہے ۔انھوں نے کہا بجلی پر کام کرنے والے سیکڑوں نوجوان جنھوں نے بینکوں سے قرضے لے رکھے ہوئے ہیں۔ بھوک مری کی نوبت تک پہنچ چکے ہیں۔ دُکانوں کا کرایا اداکرنا بھی انکے لیے مشکل ہو چکا ہے ۔انھوں نے کہا کہ شام کے وقت بجلی پچاسوں بار کٹ ہو جاتی ہے ایسے میں عوام کے پاس روشنی کا متبادل بندوبست نہ ہونے کی وجہ سی بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پہلے عوام روشنی کیلئے مٹی کے تیل کا چراغ استعمال کرتے تھے لیکن اب تیل خاکی نایاب شہ ہے ایسے میں عوام کو گھپ اندھرے میں ہی ایام زندگی گذانی پڑتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بچوںکی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے جسکی برپائی ناممکن ہے ۔انھوں نے کہا کہ تحصیل ھیڈ کواٹر کی حالت اگر ایسی ہے تو دور دراذ علاقہ جات کی عوام پر کیا گذرتی ہو گی اسکا انداذہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی لاپرواہی کے کارن عوام کا جینا محال ہو چکا ہے ۔ایسے میں عوام فریاد کریں تو کیس سے؟ انھوں نے کہا کہ عوام اب تنگ اچکے ہیں ۔انھوں نے انتظامیہ کو خبر دار کیا کہ اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریذ ہو چکا ہے لہذا اگر بجلی سپلائی میں بہتری نہ لائی گئی تو عوام سڑکوں پر نکلنے کو مجبور ہو جاہیں گے جس دوران اگر کوئی نا خوشگوار واقع رونما ہو جاتا ہے تو اس سبکی ذمہ داری محکمہ بجلی پر عاید ہو گی۔