کشمیر میں بھاری برف باری کے بعد چمکیلی دھوپ

0
0

فضائی ٹریفک اور ریل خدمات بحال، ہائی وے ہنوز بند ؛سڑکوں پر برف اور پانی کے جمنے سے معمولات زندگی متاثر
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں اتوار کی علی الصبح شروع ہونے والا بھاری برف و باراں کا سلسلہ پیر کی رات دیر گئے تھم گیا تاہم ما بعد نصف شب مطلع صاف رہنے کے بعد جب اہلیان کشمیر منگل کی صبح نیند سے اٹھے تو جہاں چمکیلی دھوپ نے ان کا استقبال کیا تو وہیں انہوں نے سڑکوں، گلی کوچوں اور مکانات کے احاطوں میں جمع برف اور پانی کو منجمد پایا۔سڑکوں پر جمع شدہ برف اور پانی کے جم جانے سے وادی میں مسلسل دوسرے دن بھی معمولات زندگی بری طرح متاثر رہے کیونکہ اکثر سڑکوں پر سخت پھسلن پیدا ہوئی تھی جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت کے ساتھ ساتھ ان پر راہگیروں کا چلنا پھرنا بھی مشکل بن گیا تھا۔ جہاں وادی کے تمام اوپری علاقوں میں سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت دن بھر معطل رہی وہیں سری نگر اور مختلف اضلاع کو سری نگر کے ساتھ جوڑنے والی اکثر سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت دوپہر کے وقت بحال ہوئی۔اس دوران وادی میں منگل کو موسم میں نمایاں بہتری آنے کے ساتھ ہی جہاں سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی ٹریفک دو روز بعد بحال ہوا وہیں ریل خدمات بھی بحال ہوئیں۔ تاہم سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہی رہی۔ محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ اگلے چند دنوں تک موسم خشک اور مطلع صاف رہنے کی وجہ سے رات کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی جبکہ دن کے درجہ حرارت میں نمایاں بہتری دیکھنے کو ملے گی۔ ان کا کہنا تھا: ‘اگلے چند روز تک موسم مجموعی طور پر خشک رہے گا۔ مطلع صاف رہنے کی وجہ سے رات کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئے گی اور دن کے درجہ حرارت میں نمایاں بہتری دیکھنے کو ملے گی’۔محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری موسمی بلیٹن کے مطابق وادی میں اگلے ایک ہفتے تک موسم مجموعی طور پر خشک رہے گا تاہم اس دوران کہیں کہیں پر ہلکی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق برف اور پانی کے جم جانے کی وجہ سے منگل کو وادی کے اکثر دیہات کو جانے والی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ تاہم سری نگر اور اضلاع کو شہر کے ساتھ جوڑنے والی جن سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت صبح گیارہ بجے یا دوپہر کے وقت بحال ہوئی ان پر گاڑیاں کچھوے کی رفتار سے چلتی ہوئی نظر آئیں۔ سنو کلیئرنس مشینوں کے ذریعے سڑکوں پر جمی یخ کی موٹی پرت توڑنے میں ناکامی کے بعد شہر و قصبوں میں بعض جگہوں پر مقامی لوگ سامنے آئے اور روایتی اوزاروں کا استعمال کرکے یخ کی پرت کو سڑک سے ہٹایا۔ تاہم اس کے باوجود بعض جگہوں پر گاڑیاں سڑکوں سے پھسلتی اور ایک دوسرے سے ٹکراتی ہوئی نظر آئیں۔ادھر سری نگر اور دیگر ضلع ہیڈکوارٹروں میں منگل کی صبح چمکیلی دھوپ نکلنے کے ساتھ ہی زمین پر بچھی برف کی پرت جب پگھلنے لگی تو سڑکوں نے جھیلوں اور جھرنوں کا روپ دھار کر گاڑیوں کی آمدورفت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے عبور ومرور کو مشکل بنا دیا۔ شہر سری نگر کے مختلف علاقوں سے وابستہ شہریوں نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ برف پگھلنے کے ساتھ ہی سڑکوں پر پانی اس قدر کھڑا ہوگیا کہ ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا انتہائی مشکل کام ثابت ہورہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘برف کیا پگھلنا شروع ہوئی کہ سڑکیں تالاب جیسا منظر پیش کرنی لگیں۔ بعض جگہوں پر گھڑے پانی سے لبا لب بھر گئے ہیں، یہ گھڑے اتنے گہرے ہیں کہ اگر ان میں بچہ گر جائے گا تو اُس کو ڈوب کر لقمہ اجل بن جانے کے خطرات لاحق ہیں اور عمر رسیدہ لوگوں کا بھی ان گہرے گھڑوں کو نکلنا بھی اگر ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے’۔تاہم شہر سری نگر میں برف باری ہوتے ہی گزشتہ روز سے ہی سری نگر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے اہلکاروں کو سڑکوں اور گلی کوچوں میں انتہائی مستعدی سے کام کرتے ہوئے دیکھا گیا اور انہیں منگل کے روز بھی ڈی واٹرنگ پمپوں کے ذریعے سڑکوں پر جمع پانی کو نکالنے میں مصروف دیکھا گیا۔ ایک شہری نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گزشتہ روز سے ہی جس مستعدی سے سری نگر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں کو متحرک دیکھا گیا وہ بے شک قابل تعریف تھا۔ دوسری جانب اگرچہ محکمہ بجلی نے شہر سری نگر اور ضلعی ہیڈکوارٹروں میں بجلی کی بحالی کو فوری طور پر یقینی بنا کر اہلیان سری نگر و قصبہ جات سے داد وتحسین حاصل کی لیکن دورافتادہ علاقوں سے وابستہ لوگوں سے یہ شکایات برابر موصول ہورہی ہیں کہ ان کے علاقے بجلی کی نایابی کے باعث ابھی بھی گھپ اندھیرے میں ہی ڈوبے ہوئے ہیں۔وادی میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق منگل کے روز جہاں موسم خشک رہا وہیں فضائی ٹریفک بھی دو دن بیت جانے کے بعد، بعد از دوپہر، بحال ہوا۔ ایئرپورٹ ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران کم وبیش 50 پروازیں منسوخ ہوئیں جس کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں مسافروں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا: ‘منگل کی صبح رن وے پر جمع برف ہٹائی گئی جس کے بعد دو دنوں سے بند فضائی ٹریفک بھی دوپہر کے بعد بحال ہوا۔ تاہم صبح کی کچھ پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا’۔وادی میں منگل کے روز شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات بحال کردی گئیں۔ یہ خدمات پیر کے روز پٹریوں پر برف جمع ہوجانے کے بعد معطل کی گئی تھیں۔ کشمیر میں تعینات شمالی ریلوے کے چیف ایئریا منیجر وپن پروہت نے یو این آئی اردو کو بتایا: ‘ہم نے منگل کی صبح بڈگام سے بانہال تک ریل خدمات بحال کیں۔ شمالی کشمیر میں سنو کٹرس کے ذریعے برف ہٹانے کے بعد وہاں بھی دوپہر کے بعد خدمات بحال کی گئیں’۔تاہم وادی کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ منگل کے روز بھی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند رہی۔ سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے مسلسل بند ہیں جن پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہونا ممکن ہے۔ علاوہ ازیں شمالی کشمیر کے دور افتادہ علاقوں جیسے گریز، ٹنگڈار، مڑھل، کیرن وغیرہ کا، رابطہ سڑکیں زیر برف ہونے کے باعث، ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ بدستور منقطع ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر منگل کے روز بھی رام بن علاقے میں بارشیں ہورہی تھیں اور کئی مقامات پر مٹی کے تودوں کا ملبہ بھی جمع ہی ہے جس کے باعث شاہراہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ قابل عبور مرور ہوتے ہی پہلے درماندہ گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جائے گی۔وادی میں منگل کے روز مطلع صاف رہنے کی وجہ سے رات کے درجہ حرارت میں کمی جبکہ دن کے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ جہاں فی الوقت سیاحوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہی ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7 اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ ایک ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کوکرناگ میں منفی 3 اعشاریہ ایک ڈگری سینٹی گریڈ اور قاضی گنڈ میں منفی ایک اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا