ہوائی رابطہ متاثر ،زمینی رابطہ جزوی طور بحال
برفانی ہوائوں سے سردی کی کی لہر میں اضافہ،مزید برفباری کا امکان
کے این ایس
سرینگر؍؍ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات کو وادی کشمیر میں برفباری کا ایک اور تازہ مرحلہ شروع ہوا ،جس دوران سرینگر ،گلمرگ ،پہلگام اور سونہ مرگ سمیت سبھی بالائی علاقوں نے سفید چادر اوڑھ لی ۔تازہ برفباری کے نتیجے میں ہوائی رابطہ متاثر ہوا جبکہ سرینگر ۔جموں شاہراہ پر درماندہ گاڑیوں کو اپنی منزل مقصود کی جانب جانے کی اجازت دی گئی ،تاہم تازہ ٹریفک کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ادھر برفباری کے سبب بین الضلعی رابطے منقطع ہوگئے ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے پہلے ہی یہ پیش گوئی کی ہے کہ برفباری کا سلسلہ اگلے48گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے جاری رہے گا ۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق وادی کشمیر میں 11اور12جنوری کی درمیانی رات کو برفباری کا ایک اور تازہ مرحلہ شروع ہوا ۔سرینگر میں اتوار کی دوپہر تک2سے3انچ برفباری ہوئی تھی جبکہ بالائی علاقوں میں 3سے5فٹ برفباری ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اطلاعات کے مطابق سرینگر کے علاوہ سیاحتی مقامات گلمرگ ،پہلگام اور سونہ مرگ کیساتھ ساتھ دیگر کئی بالائی علاقوں میں موسم کی تازہ برفباری ہوئی ۔تازہ برفباری سے سیاحتی مقامات کے نظار ے اور دلفریب ہوئے ،جس دوران انتہائی قلیل تعداد میں وادی کشمیر کا رُخ کرنے والے سیاحوں نے اس کا لطف اٹھایا ۔کئی سیاحوں نے برفباری کی یادوں کو سمارٹ فونز میں قید کیا جبکہ کئی سیاحوں نے اس تجربہ کو اپنی زندگی کا حسین پل سے تعبیر کیا۔ایک سیاح خاتون نے بتایا کہ وہ کل گلمرگ آئیں اور آج یہاں کے نظار ے دیکھ کر اُنہیں کافی خوشی ہورہی ہے جبکہ یہ پہلا موقع ہے ،جب انہوں نے برفباری کو اپنی آنکھوں سے براہ راست دیکھا ۔سونہ مرگ اور پہلگام میں بھی چند ایک سیاح برفباری کا لطف اٹھاتے ہوئے نظر آئے ۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ کشمیر کے میدانی علاقوں میں ہلکی سے لیکر درمیانہ درجے کی برفباری ہوئی جبکہ جموں اور لداخ کے بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر ہمالیاتی پہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع ہے اور یہ پیالہ نما وادی برفباری میں الگ ہی نظارہ پیش کرتی ہے ۔وادی کشمیر کو جنت بے نظیر کا خطاب بھی حاصل ہے ۔ سفید چاردر جب وادی اوڑھ لیتی ہے ،تو قدر ت کی کاریگری پر انسان کی آنکھیں ماند ہوجاتی ہیں ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ سرینگر میں صبح ساڑھے بجے تک2سینٹی میٹر برفباری ہوئی تھی جبکہ پہلگام میں 9سینٹی میٹر برفباری درج ہوئی تھی ۔مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں اس عرصے کے دوران8سینٹی میٹر برفباری ہوئی تھی ۔سرحدی ضلع کپوارہ میں 25سینٹی میٹر برفباری درج کی گئی ۔بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،پلوامہ ،کولگام ،شوپیان ،اننت ناگ ،بڈگام اور گاندر بل اضلاع کے بالائی علاقوں میں بھاری برفباری کی اطلاعات ہیں ۔جنوبی کشمیر کے شوپیان کے بالائی علاقوں کیساتھ ساتھ مغل روڑ کے پیر کی گلی مقام ،اننت ناگ ۔کشتواڑ روڑ پر سمتھن ٹاپ کیساتھ ساتھ امرناتھ یاترا کے روایتی راستوں اور امرناتھ گپھا کے نزدیک بھاری برفباری کی اطلاعات ہیں ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے پیر پنچال کے پہاڑی سلسلے میں بھی برفباری ہوئی ،جسدوران یہاں درمیانہ درجے سے لیکر بھاری برفباری ہوئی ۔جموں اور لداخ کے بالائی علاقوں میں بھی برفباری ہونے کی اطلاعات ہیں ۔وادی کشمیر میں اتوار کو دن بھر وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ ہوا ۔برفباری کے سبب شہر سرینگر میں اتوار کو سجنے والا مشہور بازار’’سنڈے مار کیٹ ‘‘ میں گاہکوں کی تعداد کافی دیکھنے کو ملی ،تاہم یہاں خریداری کرنے کیلئے آئے لوگوں نے زیادہ تر گرم ملبوسات اور جوتوں کی خریداری ہی کی ۔سنڈے مارکیٹ میں ’ہیر پن سے لیکر قالین ‘ تک ہر طرح کی چیزیں فروخت کی جاتی ہیں ،تاہم یہ بازار استعمال شدہ چیزوں کی وجہ سے ہی مشہور ومعروف ہے ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سوموار تک وادی کشمیر کے طول وعرض میں برفباری ہونے کا قومی امکان ہے ۔اس دوران ایک اور تازہ برفباری کے نتیجے میں سرینگر ہوائی اڈہ پر پروازوں کی اُڑان اور لینڈ نگ کا عمل متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ سرینگر کے ائر پورٹ پر برفباری ،کم روشنی اور خراب موسم کے نتیجے میں کئی پروازوں کی اُڑان کو منسوخ یا معطل کر دیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ دوپہر تک کسی بھی پرواز نے سرینگر ائر پورٹ پر لینڈ نگ نہیں کی ۔حکام کے مطابق ایک نجی ائر لاین ’انڈیگو ‘ نے سبھی پروازوں کو منسوخ کیا ۔ادھرجواہر ٹنل کے آر پار برفباری کی اطلاع ہے ۔تاہم سرینگر ۔جموں شاہراہ پر درماندہ گاڑیوں کو برفباری کے باوجود اپنی اپنی منزل کی طرف اتوار کی صبح جانے کی اجازت دی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ سرینگر ۔جموں شاہرا ہ پر دونوں اطراف سے درماندہ گاڑیوں کو آخری اطلاعات ملنے تک اپنی اپنی منزل کی جانب جانے کی اجازت دی گئی ۔شاہراہ پر برفباری اور پسیاں گرآنے و چٹانیں کھسکنے کی وجہ سے احتیاطاً ٹریفک روک دیا گیا تھا۔شاہراہ بند رہنے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں پیٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ،جس میں اب کسی حد تک کمی دیکھنے کو ملی ،کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بحال ہوگئی ہے۔گذشتہ کئی روز سرینگر میں بیشتر پیٹرول پمپ بند رہے ،جسکی وجہ سے یہاں بحرانی صورتحال دیکھنے کو ملی ۔ یاد رہے کہ وادی کشمیر میں 7نومبر2019کو پہلی برفباری ہوئی تھی ۔چار دہائیوں بعد وادی میں نومبر کے مہینے میں برفباری ہوئی تھی ۔ محکمہ موسمیات ترجمان نے بتایا کہ سرینگر میں اتوار کی شب منفی1.6ڈگری سیلسیس درجہ حرارت درج کیا گیا جبکہ گیٹ وے آف کشمیر میں یہ درجہ حرارت منفی3.4ڈگر ی درج کیا گیا ۔گلمرگ میں شبانہ درجہ حرارت منفی8.2دگری ،پہلگام میں یہ درجہ حرارت منفی 4.2ڈگری ،کوکر ناگ میں منفی4.0ڈگری ،کپوارہ میں منفی2.3ڈگری ،لہیہ لداخ میں یہ درجہ حرارت منفی11.8ڈگری درج کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق جموں میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.3ڈگری ،کٹرا میں 9.1ڈگری ،بٹوت میں 1.6ڈگری ،بانہال میں1.6ڈگری اور بھدرواہ میں0.5ڈگری درج کیا گیا ۔محکمہ موسمیات نے اتوار کیلئے پیلا ا الرٹ جاری کیا تھا ور سوموار کیلئے نار نگی الرٹ جاری کیا ہوا ہے ۔