بانس کی صنعت سے متعلق ورکشاپ و نمائش اختتام پذیر

0
0

لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں کشمیر میں بانس کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور اس سیکٹر کی بدولت کسانوں کی مستحکم ترقی یقینی بنانے کیلئے آج یہاں کنونشن سنٹر میں منعقدہ دو روزہ ورکشاپ و نمائش اختتام پذیر ہوئی ۔ ورکشاپ و نمائش کا اہتمام مرکزی وزارت برائے نارتھ ایسٹرن ریجن ، نارتھ ایسٹرن کونسل کی ترقی اور حکومت جموں و کشمیر نے سی بی ٹی سی گوہاٹی آسام اور محکمہ سوشل فارسٹری حکومت جموں کشمیر کے اشتراک سے کیا تھا ۔ اختتامی تقریب کے دوران حکومت ہند کے نارتھ ایسٹرن کونسل کے مشیر سی ایچ کھارشنگ نے جموں و کشمیر میں بانس کی صنعت کو بڑھاوا دینے کیلئے کئی سفارشات پیش کیں ۔ نارتھ ایسٹ کے ایک نوجوان کارخانہ دار دھن چودھری نے اس موقعہ پر کہا کہ ہندوستان میں اگربتی مارکیٹ کا سائیز 6 ہزار کروڑ ہے اور سالانہ اس مارکیٹ میں دس فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے جس کی بدولت دیہی علاقوں میں روز گار کے مواقعوں میں زبردست ترقی درج کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اس وقت 12 ہزار اگربتی یونٹ قائم ہیں اور اس صنعت کے ساتھ بلواسطہ یا بلاواستہ 33 لاکھ لوگ جُڑے ہوئے ہیں ۔ منیجنگ ڈائریکٹر نارتھ ایسٹ ہیلنڈ لوم اینڈ ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن حکومت ہند دھیرج ٹھاکریا نے ’’ کین اینڈ بامبو ہینڈی کرافٹ ‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی ۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ورکشاپ و نمائش بانس کی پیداوار کو فروغ دینے اور جموں کشمیر یونین ٹیرٹری میں متعلقہ لوگوں کی ترقی کے مواقعے فراہم کرنا تھا ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا