یواین آئی
نئی دہلی؍؍جموں وکشمیر کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پاکستان، اس کی حمایت یافتہ دہشت گردی اور علاحدگی پسند تنظیموں نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا ، دہشت گردی کو پھیلانے ، وادی میں ہندوستان مخالف جذبات مشتعل کرنے اور عالمی سطح پر فیک نیوز مہم چلانے کے لیے ہتھیار کے طور استعمال کیا ہے ۔ یہ انکشاف نیشنل یونین آف جرنلسٹس انڈیا (این یو جے آئی) کی جانب سے ہفتے کے روز یہاں پرگتی میدان میں جاری عالمی کتاب میلے میں جاری کی گئی ایک رپورٹ’کشمیر کا سچ‘ میں کیا گیا ہے ۔ اس اسٹڈی رپورٹ کی رسم اجراء ماکھن لال چترویدی قومی صحافتی مواصلاتی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر بی کے کٹھیالا، سینیئر جرنلسٹ امیش اپادھیائے ، راجیہ سبھا ٹی وی کے کارگزار ایڈیٹر راہل مہاجن ، پانچ جنیہ کے ایڈیٹر ہِتیش شنکر کے ہاتھوں ہوئیں۔ رپورٹ میں جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے اور دفعہ 370 کی شق دو اورتین کی تنسیخ اور 35اے کو ختم کرنے کے بعد چھ ماہ کے دوران جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیلیوں کے تاریخی لمحات ، اس دوران پیش آنے والے واقعات، سیاسی اور سماجی تانے بانے سے متعلق مختلف پہلوؤں، کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی، سلامتی اور دہشت گردی کے پھلنے پھولنے جیسے مسائل کا تجزیہ کیا گیا ہے ۔مرکز کے زیر انتظام ریاست میں علاحدگی پسندوں اور علاقائی سیاسی پارٹیوں کی شدید مخالفت اور میڈیا کی رپورٹس میں ایک خاص طرح کی تصویر ابھارے جانے کے درمیان زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لیے این یو جے آئی کی قیادت میں مختلف میڈیا کے اداروں کے صحافیوں کے تین وفدوں نے ستمبر 2019 میں جموں، لداخ اور کشمیر وادی کا دورہ کیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر وادی میں جنگجو بررہان وانی کی موت کے بعد پاکستان اور علاحدگی پسند تنظیموں نے سوشل میڈیا کے ذریعے ہی کشمیر میں پُرتشدد مظاہرے کے فروغ میں غلط تشہیر کی تھی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ کشمیر میں 100 سے زیاد ہ افراد کی موت ہوئی۔ جنگجو برہان وانی نے خود بھی جنگجوئیت کو پھیلانے اور کشمیری نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔ پاکستان اور علاحدگی پسند تنظیموں نے 05 اگست نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔ پاکستان اور علاحدگی پسند تنظیموں نے 05 اگست 2019 کو کشمیر میں دفعہ 370 کے بے اثر ہونے کے بعد بھی سوشل میڈیا کے ذریعے دہشت گردی اور تشدد پھیلانے کی سازش رچی تھی۔ لیکن سلامتی نقطہ نظر سے انٹرنیٹ پر پابندی اور سکیورٹی ایجنسیوں کے چوکنا رہنے کے سبب پاکستان، دہشت گردی اور علاحدگی پسندتنظیمیں اپنے مقصد میں کامیاب ہونے سے رہے ۔