نئی جماعت کی کیا ضرورت

0
0

الطاف بخاری اور اُن کے ساتھیوں کے لئے بی جے پی کا دروازہ کھلا ہے:: اشوک کول
جموں وکشمیر کا نیا بھاجپا صدر 20 جنوری تک چنا جائے گا
یواین آئی

سرینگر؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں وکشمیر میں نئی سیاسی جماعت کی تشکیل میں مشغول سیاسی لیڈران کو بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کردی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا دروازہ ہر ایک کے لئے کھلا ہے اور شمولیت کرنے والے ہر ایک لیڈر کا والہانہ استقبال کیا جائے گا۔بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے جنرل سکریٹری (آرگنائزیشنز) اشوک کول نے یو این آئی اردو کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ نئی جماعت تشکیل دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور وہ سیاسی لیڈران جو آج ہندوستان کا جھنڈا اٹھانے کے لئے آگے آرہے ہیں ان کا بی جے میں شمولیت پر والہانہ استقبال کیا جائے گا۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ بی جے پی اس خطے میں نئی سیاسی لہر پیدا کرنے والے لیڈران سے عنقریب رسمی طور پر رجوع کرے گی اور ان سے کہا جائے گا کہ وہ ایک نئی جماعت بنانے کے بجائے بی جے پی کی صفوں میں شمولیت اختیار کرلیں۔ اشوک کول نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی جماعت پی ڈی پی ختم ہوچکی ہے اور وہ خود مستقبل میں کوئی دوسری جماعت جوائن کرسکتی ہیں، وہ جماعت بی جے پی بھی ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا: ‘پی ڈی پی ختم ہوچکی ہے۔ بچا کیا ہے وہاں؟ محبوبہ جی رہ گئی ہیں وہ بھی کوئی دوسری پارٹی جوائن کرلیں گی۔ کیا پتہ مستقبل میں بی جے پی جوائن کرلیں’۔ اشوک کول نے سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری اور دیگر قریب ایک درجن لیڈران، جنہوں نے حال ہی میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو اور کشمیر کے دورے پر آنے والے غیر ملکی سفارتکاروں سے ملاقات کرکے جموں وکشمیر میں ایک نئی سیاسی لہر پیدا کردی ہے، کو بی جے پی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: ‘نئی پارٹی بنانے کی کیا ضرورت ہے۔ وہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ ہم ان کا والہانہ استقبال کریں گے۔ ہم بھی ان سے کہیں گے کہ آپ کوئی نئی جماعت بنانے کے بجائے بی جے پی کی صفوں میں شمولیت اختیار کرلیں۔ ہمارا دروازہ کھلا ہے۔ جو آنا چاہتا ہے اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ ہم نے تو اپنا دروازہ سب کے لئے کھلا رکھا ہے’۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ آج جب کشمیر میں ہندوستان کا جھنڈا اٹھانے والے لوگ آگے آرہے ہیں تو ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم ان کا خیر مقدم کریں۔ ان کا کہنا تھا: ‘ہم کہتے تھے کہ کشمیر میں سیاسی عمل شروع ہونا چاہیے۔ بعض لوگ کہتے تھے کہ ہاتھ جل جائیں گے اور ترنگا اٹھانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ اب جب ہندوستان کا جھنڈا اٹھانے والے لوگ آگے آرہے ہیں تو ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم ان کا خیر مقدم کریں’۔بی جے پی کے مقامی جنرل سکریٹری نے بتایا کہ جموں وکشمیر کے نئے بھاجپا صدر کے نام کا اعلان 20 جنوری تک ہوگا اور رویندر رینہ کے اس عہدے پر بنے رہنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کشمیری ہمیں ایک ممبر اسمبلی دیں گے تو ہم کشمیر میں کسی لیڈر کو بھاجپا کا مقامی صدر بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا:’20 جنوری سے پہلے بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے نئے صدر کے نام کا اعلان ہوگا۔ نیا صدر بھی جموں سے ہی ہوگا۔ جب کشمیری ہمیں ایک ممبر اسمبلی دیں گے تو ہم کشمیر میں کسی پارٹی لیڈر کو صدر بنائیں گے۔ رویندر رینہ کو صدر بنے ہوئے زیادہ وقت نہیں ہوا ہے۔ ان کو دوبارہ صدر بنائے جانے کے امکانات زیادہ ہیں’۔اشوک کول نے پی ڈی پی کے سینئر لیڈر مظفر حسین بیگ کے حالیہ بیان، جس میں انہوں نے محبوبہ مفتی کی نکتہ چینی کی اور وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامیتی کے مشیر اجیت ڈوول کی سراہنا کی، کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا: ‘ہم بیگ صاحب کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے اچھی باتیں کہی ہیں۔ لوگوں کو بھی یہ باتیں سمجھ آنی چاہیں’۔بتادیں کہ جموں وکشمیر میں 7 جنوری کو علاقائی جماعتوں کے درجنوں لیڈران بالخصوص ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی مسلسل نظربندی کے بیچ اس وقت ایک نئی سیاسی ہلچل پیدا ہوئی جب سابق وزیر الطاف بخاری کی قیادت میں آٹھ سیاسی لیڈران نے جموں میں لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور انہیں مطالبات پر مبنی پندرہ نکاتی میمورنڈم پیش کیا۔ 9 جنوری کو جہاں سری نگر میں الطاف بخاری سمیت ایک درجن سیاسی لیڈران جن میں زیادہ تعداد پی ڈی پی کے لیڈران کی تھی، نے غیر ملکی سفارتکاروں سے ملاقات کی وہیں جموں میں پی ڈی پی کے سینئر لیڈر مظفر حسین بیگ نے پریس کانفرنس میں دفعہ 370 کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے اس کی اور ریاستی درجے کی منسوخی کے لئے محبوبہ مفتی کے بیانات کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس دوران پی ڈی پی نے نئی سیاسی لہر میں حصہ لینے والے اپنے قریب ایک درجن لیڈران کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیا۔ تاہم اب تک نیشنل کانفرنس کا کوئی بھی لیڈر اس نئی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنا ہے۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا