ایران امریکہ کی کشید گی

0
0

کہیں دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف تو نہیں دھکیل رہی ہے۔۔؟؟

شازیہ چوہدری
کلر راجوری

 

7889896079
ایرانی فوج کے جنرل سید قاسم سلیمانی کو امریکی حملے میں شہید کیا گیا اور ایران نے بھی بدلے میں ایراق میں امریکی فوجیوں کے اڈوں پر میزائل داغ دیے ،امریکہ کے صدر بیان دیتے ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی بہت بڑے دہشت گرد تھے اور وہ امریکہ پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔۔۔اب صدر ٹرمپ خطے میں امن کے خواہاں ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔۔۔ایک ایرانی فوجی جنرل جو کہ عراق میں دورے پہ آئے تھے ان کو دہشت گرد قرار دے کر مار دیا جاتا ہے اور جب بدلے میں ایران بھی حملے کے لیے کمربستہ ہے تب امریکی صدر کو امن کا بگل بجا کر میڈیا میں ہیرو بننے کی سوجھتی ہے۔۔۔ اور مزے کی بات دیکھئے کہ امریکہ کا سب سے بڑا دوست عزرائیل یہ کہ کر اپنا پلو چھڑا لیتا ہے کہ اس کو اس حملے کے بارے میں کوء خبر نہیں تھی۔امریکہ اب نرم ہے لیکن ایران گرم ہے کہیں یہ گرمی تیسری عالمی جنگ کا الارم تو نہیں ۔اگر یہ جنگ شروع ہو گئی تو۔۔۔؟
آج سے ستتر سال پہلے جاپان کو ایٹم بم کے قہر کو سہنا پڑا تھا جس کا اثر آج بھی جاپان کے ان شہروں میں دیکھنے کو ملتا ہے آج ستتر سال کے بعد ٹیکنالوجی کتنی ترقی پہ ہے آج امریکہ ایران اسرائیل چین جاپان برطانیہ روس ہندوستان پاکستان سمیت تقریباً تقریباً ہر ملک جوہری توانائی کا مالک ہے اگر اب کی بار جنگ ہوئی تو میزائل جیسی خطرناک قوت اور جوہری ہتھیاروں اور بموں جیسی قوتیں دنیا کو تہس نہس کر دیں گی
یہ جنگ صرف امریکہ ایران عراق فلسطین اور عزرائیل کو ہی متاثر نہیں کرے گی بلکہ پوری دنیا میں اس کا اثر دیکھنے کو ملے گا۔
دوسری عالمگیر جنگ کے نقوش ابھی تک مٹے نہیں ہیں اس وقت تو لوگ ایک دوسرے کا ماس کھا کے زندہ رہے تھے پوری پوری نسلیں گٹروں میں پروان چڑھی تھیں لیکن اب کی بار زندہ رہنا بہت مشکل ہے۔۔۔نسلوں کی تو بات ہی نہیں۔۔
اب ٹیکنالوجی اتنی ترقی یافتہ ہے کہ لوگوں کو بھاگنے چھپنے اور زندہ رہنے کا موقعہ ہی نہیں دے گی یعنی اب کی جنگ کائنات سے نسل انسانی کا ہی صفایا کر دے گی۔
امریکی صدر نے میڈیا میں بیان دیا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے خطے میں امن کے لیے ایران سے بات کرنے کی آمادگی ظاہر کی ہے لیکن ایران کے مزاج میں گرمی ہے 80 کے قریب امریکی فوجیوں کو میزائل حملوں میں موت کے گھاٹ اتارنے کے بعد بھی ایران کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلا ابھی باقی ہے۔۔پتہ نہیں بدلے کی یہ آگ کتنی بھڑکے گی اور اس کے شعلوں کی تپش کس کس ملک کو جھلسائیگی
امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کا جواز ان کا دہشت گردی میں ملوث ہونا پیش کیا ہے تو ایران نے بھی امریکی فوج کے دوسرے ممالک میں بیس کیمپوں کو دہشت گردی کے اڈے قرار دیا ہے اور ان اڈوں کا صفایا کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
دوسری طرف ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اپنی شکتی اور طاقت کا راگ الاپا اور بتایا کہ ہماری فوج اور ہماری میزائل زیادہ طاقت ور ہیں اس کے جواب میں ایران نے بغداد کے قریب اور راکٹ داغ دیے البتہ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس راکٹ حملے میں ان کا کوء نقصان, نہیں ہوا ہے۔۔
الغرض امریکہ ایران کی کشیدگیہر پل بڑھتی جا رہی ہے۔۔۔۔
امریکہ اور ایران کی دشمنی کی وولٹیج اس وقت ہائی ہے اور اس وولٹیج کی بڑھوتری سے کئی ملکوں کی نیند اڑ گئی ہے۔۔
۔دنیا کی تیسری عالمگیر جنگ کا سن کر کئی ملکوں کا حلق سوکھ رہا ہے کیونکہ ان ملکوں کو پتہ ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو یہ ملک بھی اس جنگ کی آگ کی گرمائش سے بچ نہیں پائیں گے ابھی جو ملک ترقی کی دوڑ میں شامل ان ممالک کو اس بات کا ادراک ہے کہ جنگ چاہے دنیا کے کسی بھی خطے میں ہو یہ اپنے ساتھ تباہی و بربادی کا ایسا سیلاب لاتی ہے جس کے بارے میں سوچ کر ہی انسان کی روح کانپ جاتی ہے افریقہ کا قحط
یوگنڈا۔ترکی ڈھاکہ لاہور ہیروشیما ناگا ساکی کی دہلا دینے والی صورتحال جو ان علاقوں کا نصیب پہ پہلی دو عالمی جنگوں کے دوران بنی ان ممالک کے سامنے ایک مثال ہے ۔
ہم کئی دہائیوں سے دیکھتے اور محسوس کرتے آ رہے ہیں کہ برصغیر ہند و پاک بھی کئی بار ایک دوسرے کے سامنے تن کر کھڑے ہوے ہیں اور ہزار بار جنگی صورتحال بنی ہے لیکن آج ایران اور امریکہ جیسی دو اعلی طاقتوں کی تنا تنی کو دیکھ کر ان دونوں ممالک کو بھی اپنے مفادات کی فکر ہو رہی ہے کیونکہ ان دونوں کو بھی پتہ ہے کہ اگر ایران امریکہ کی کشیدگی بڑھ گئی تو اس کے اثر سے یہ دونوں بھی بچ نہیں پائیں گے ۔
ہجرت ہوگی۔۔وسائیل کی کمی ہوگی فوج کا تبادلہ ہوگا اور کئی ایسے مسائل پیدا ہوں گے جیسے تیل اور گیس جیسے ذرائع سے بھی محرومی سہنی پڑے گی۔اسلئے دونوں ممالک اپنے اپنے طور پر امریکہ اور ایران کو کشیدگی کم کرنے کی صلاح دے رہے ہیں۔
اگر خدانخواستہ یہ جنگ چھڑ جاتی ہے تو یہ اپنے ساتھ انسانی نسل کشی کے ساتھ ساتھ معاشی نظام کا خاتمہ ،قحط بھوک مری ،غریبی،اپاہج پن، یتیمی اور بیوہ جیسی بیماریوں کو لائیگی ۔
ٹرمپ کے تیورذرانرم پڑنے سے دُنیانے راحت کی سانس لی ہے، تاہم خدشہ ہے کہ دونوں ممالک جوایک دوسرے کوشیطان اورکافرکہتے ہیں ،کشیدگی کے بجائے امن کاراستہ اختیارکریں گے اوردُنیاکوتیسری عالمی جنگ میں دھکیلنے سے بازرہیں گے۔اللہ ربّ العزت ان دونوں ممالک کو جنگ کی تباہ کاریوں سے بچائے اور ساری نسل انسانیت کی حفاظت فرمائے، آمین ثم آمین یارب۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا