لندن،؍؍برطانیہ کی جانب سے اپنے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے وہ ایران کا سفر قطعا نہ کریں کیوں کہ اس طرح کی معلومات موجود ہیں کہ بدھ کے روز حادثے کا شکار ہونے والا یوکرائن کا مسافر طیارہ ممکنہ طور پر ایرانی میزائل لگنے سے گر کر تباہ ہوا۔برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے جمعے کے روز کہا ہے کہ "اس معلومات کے پیش نظر جس میں حوالہ دیا گیا ہے کہ یوکرائن کی بین الاقوامی پرواز نمبر 752 کا طیارہ ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کے لگنے سے تباہ ہوا ، ہم تمام برطانوی شہریوں کو اریان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت دے رہے ہیں۔برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ڈومینک راب کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایک شفاف اور مکمل تحقیق کرانے کی اشد ضرورت ہے تا کہ حادثے کی وجہ سامنے آ سکے۔اس سے قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی "معلومات کے ایسے مجموعے” کا ذکر کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرائن کا بوئنگ 737 طیارہ ایرانی میزائل لگنے سے گرا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ غالبا یہ کام دانستہ طور پر نہیں کیا گیا۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بھی اسی سے ملتا جلتا موقف رکھتے ہیں۔حادثے میں 40 برطانی شہری بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔امریکی عہدے داران کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کے نواح میں گر کر تباہ ہونے والے یوکرائن کے مسافر طیارے کو ممکنہ طور پر ایران کے طیارہ شکن میزائل نظام سے نشانہ بنایا گیا۔ امریکی جریدے نیوز ویک نے یہ انکشاف پینٹاگان کے ایک عہدے دار، امریکی انٹیلی جنس کے ایک سینیر افسر اور عراقی انٹیلی جنس کے ایک افسر کے حوالے سے اپنے تازہ شمارے میں کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یوکرائن کے طیارے کو روسی ساختہ ٹور ایم 1 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 افراد مارے گئے۔پینٹاگان کے عہدہ دار اور امریکی انٹیلی جنس افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ویک کو بتایا ہے کہ طیارے کی تباہی کے بارے میں ان کے جائزے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ واقعہ حادثاتی طور پر رونما ہوا تھا۔