غیرملکی سفیر کا وفد بطور رہنمائی وفد آیا،حقیقی نمائندوں تک پہنچنے میں ناکام

0
0

جموں کشمیر کو کشمیر پر کسی بھی ملک کی ثالثی کی ضرورت نہیں:سنیل ڈمپل
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ سنیل ڈمپل کے صدر جموں ویسٹ اسمبلی تحریک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے "غیر ملکی ایلچی وفد کے دورے کو وفد کا رہنمائی دورہ ” قرار دیا جو جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے حقیقی نمائندے تک پہنچنے میں ناکام رہا اور حقیقی عوامی اجتماعی قائدین ، اسٹیک ہولڈرز ریاست. دورے پر تنازعات پیدا کرتے ہوئے واپس لوٹ آئے۔ ڈمپل نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کو کشمیر پر کسی بھی ملک کی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ جموں کشمیر اور ہندوستان کا ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور ہم 1947 سے پاکستان دہشت گردی کیساتھ ایک لمبی لڑائی لڑ رہے ہیں اور ہم نے قومیت اور یکجہتی کے لئے اپنے ریاست کا درجہ قربان کرنے کے لئے بھارت کو قربان کردیا۔ میڈیا والوں کے ایک سوال کے جواب میں کہ یہ وفد کا موسمی دورہ کامیاب نہیں ؟۔ڈمپل نے کہا اور جواب دیا کہ ایلچیوں کے دورے کی کامیابی مایوس کن ہے کیونکہ یہ آدھا وفد تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ وفد نظربندرہنمائوں جن میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ ،محبوبہ مفتی وکانگریس رہنمائو ں سے نہیں ملایہ دورہ کامیاب کیسے قرار دیاجاسکتاہے،ڈمپل نے غیرملکی ایلچی پر واضح کیا کہ جموںکشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ حصہ ہے اور رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جن وفد کو جموں اور کشمیر کے وسطی علاقے کے لوگ ہیں وہ سچے ہندوستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت ہند کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان ، پی او کے ، گلگت ، بلتستان کے غیرقانونی قبضے والے حصوں جموں کشمیر کی آزادی میں اپنے دشمن پاکستان اور چین سے نمٹنے کے لئے ملک کو مضبوط کریں گے۔انہوں نے غیر ملکی ایلچی کے وفد سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کو ہدایت کریں کہ وہ جموں کشمیر میں دہشت گردی کی مدد اور روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گذشتہ ستر سال میں دراندازی ، جنگ بندی کی خلاف ورزی شروع کردی ہے اور ریاست میں عسکریت پسندی کی سرپرستی کی ہے۔ ڈمپل نے غیرملکی وفد پر زور دیا ، پاکستان اور چین نے جموںکشمیر کے علاقوں پر غیرقانونی قبضہ کیا ہے اور غیر ملکی سفیروں کو پاکستان سے پی او کے ، گلگت ، بلتستان کو آزاد کرانے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔ڈمپل نے ایلچی کے وفد سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دے۔ ڈمپل نے غیر ملکی وفد سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں اقلیتوں کی جماعتوں سکھوں ، ہندوؤں ، عیسائیوں کے مظالم ، مذہب کی تبدیلی ، اغوا ، عصمت دری کو روکنے کے لئے ہدایت کرے۔ڈمپل نے انکشاف کیا کہ ورکنگ کمیٹی کا اجلاس 11 جنوری کو منعقد ہوگا جس میں مرکزی خطے میں جموں کشمیر اور دیگر پابندیوں کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے مزید لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں موجود سینئر قائدین میں ہربنس ٹونڈن ، چمن پوار ، وجئے کھجوریا ، کالا کمار ، رام کپور ہیں۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا