نظارت حسین
کوٹرنکہ ؍؍کوٹرنکہ سب ضلع کوٹرنکہ کے ہسپتال میں طبی تعلیم کا فقدان متعدد مشینریاں خراب باتھورم میں پانی ندارد مریضوں کوپریشانیوں کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق کوٹرنکہ ہسپتال میں پچھلے چھ ماہ سے الٹرا ساؤنڈ مشین خراب ہے جس کی وجہ حاملہ خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے یہ سب ضلع ہسپتال تقریباً 46 پنچایتوں پر مشتمل ہے واحد ہسپتال ہے اور اس دور دراز علاقوں کی حاملہ خواتینوں کے لئے یہاں صرف ایک ہی الٹرا ساؤنڈ مشین ہے جوکہ عرصہ چھ ماہ سے خراب ہے ایکسرے مشین کے متعلق شبینہ اختر خاتون نے بتایا کہ میرا بازو ٹوٹ گیا تھا جس کا اکسرے کرانے کے لئے ہسپتال گئے تو وہاں بتایا گیا مشینری خراب ہے وہیں دانتوں کا ڈاکٹر بھی ہمیشہ غیر حاضر رہتا ہے اور لائٹ سسٹم ٹھپ ہے ہسپتال کاجرنیٹر بھی عرصہ دراز سے خراب ہے کیونکہ خراب موسم میں کوٹرنکہ میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی زیادہ ہوتی ہے اور جب بجلی گل ہوجاتی ہیتوہسپتال میں موم بتیوں کو جلا کرروشنی کی جاتی ہے جوکہ مریضوں کو خود موم بتیاں خریدینی پڑتی ہے تاہم رہا مسئلہ باتھورم وغیرہ کا تو مریضوں کے ایک بھی واشروم ایسا نہیں ہے جس میں پانی ہو باتھورم میں ٹوٹیاں تک دستیاب نہیں ہیں اس کے علاوہ کوٹرنکہ ہسپتال میں طبی تعلیم کا سخت فقدان ہے جس پر عوام کو سخت ناراضگی کا اظہار ہیاسی ضمن میں جب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم صرف اعلی حکام کو چٹھیاں لکھ سکتے باقی ہمارے پاس کوئی فنڈ نہیں ہیں۔