نظم شکنی کی پاداش میں 9 سینئر لیڈران بنیادی رکنیت سے خارج
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ( پی ڈی پی ) نے پارٹی نظم شکنی کی پاداش میں انضباطی کارروائی کے تحت پارٹی سے وابستہ 9 سینئر لیڈران کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا ۔ پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ پارٹی ہائی کمان کی جانب سے لیا گیا ، تاہم پارٹی کے ترجمان اعلیٰ رفیع میر نے سوالیہ انداز میں بتایا کہ پارٹی لیڈر شپ کی نظر بندی میں یہ فیصلہ کس نے لیا ؟۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پی ڈی پی نے جمعرات کو ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت پارٹی کے سینئر9 لیڈران کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ان لیڈران کو پارٹی کی نظم شکنی اور جموں و کشمیر کے عوام کے جذبات و احساسات کے منافی فیصلہ لینے کی پاداش میں انضباطی کارروائی کے تحت پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا گیا ۔ جن لیڈران کو انضباطی کارروائی کے تحت پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا گیا ، ان میں پارٹی کے ترجمان اعلیٰ رفیع میر ، عبدالمجید پڈر ، جاوید احمد بیگ ، دلاور میر ، نور محمد ، عبدالرحیم راتھر ، ظفر منہاس ، راجہ منظور اور قمر حسین چودھری شامل ہیں ۔ پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کے این ایس کو بتایا کہ یہ فیصلہ پارٹی ہائی کمانڈ نے لیا ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ 9 لیڈران کو نظم شکنی میں ملوث پاکر انضباطی کارروائی کے تحت پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا گیا ۔ تاہم پارٹی کے ترجمان اعلیٰ رفیع میر نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ایک طرف جہاں پارٹی لیڈرشپ نظر بند ہے ، دوسری جانب نہ جانے کون تضاد سے بھر پور فیصلے لیتا ہے ۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ہم نے غیر ملکی سفیروں کے ساتھ ملاقات کرکے دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد کشمیر کی زمینی صورتحال کے حوالے سے معاملہ اٹھایا ۔ رفیع میر نے کہا کہ انہوں نے غیر ملکی سفیروں کو بتایا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی درجے کو کس طرح ختم کیا جاسکتا ہے اور یہاں حاصل خصوصی پوزیشن کو کس طرح ختم کیا جاسکتا ہے یہی معاملہ انہوں نے غیر ملکی سفیروں کی نوٹس میں لایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انضباطی کمیٹی غیر فعال ہے اور ایسے میں اس طرح کا بیان کو ن جاری کرتا ہے ، یہ سمجھ سے باہر ہے ۔