بنگال میں بند کا اثر: کئی مقامات پر ٹرینوں کو روکا گیا

0
0

کولکاتہ؍؍سی پی ایم، کانگریس اور دیگر ملازمین تنظیموں کی جانب سے طلب کی گئی ملک گیر ہڑتال کا اثر مغربی بنگال میں صبح سے ہی دیکھنے کو ملا۔ صبح 8:00 بجے کے قریب بند حامیوں نے ہاوڑہ، سیالدہ اور دیگر روٹوں پر ریلوے لائن پر کیلے کے درخت وغیرہ ڈال کر ٹرینوں کی آمد رک کر دی ۔ ہاوڑہ منڈل میں رشڑا اور کنور کے ریلوے لائن پر کیلے کے درخت ڈال کر ٹرینوں کی آمد روک دی گئی۔ سیالدہ ڈویزن میں باروپور، مدھیم گرام، ڈائمنڈ ہاربر اور قصبہ بنگائوں میں مظاہرین نے ریلوے لائن پر احتجاج کرتے ہوئے ٹرینوں کی آمد روک دی ۔ دارالحکومت کولکاتہ میں صبح سے ہی بند کا اثر دیکھنے کو ملا ۔ اگرچہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں سرکاری بسیں سڑکوں پر چلیں لیکن پرائیویٹ بسیں صبح کے وقت ہی سڑکوں سے ندارد رہیں۔ایلوکیب بس کم چلیں۔ یہاں تک کہ زیادہ تر روٹ میں آٹو کی تعداد بھی کم رہی۔ بدھ کو دن ہونے کی وجہ سے کاروباری دن تھا۔ لوگ دفتر جانے کے لئے گھروں سے نکلے لیکن زیادہ تر علاقوں میں ریلوے کی نقل و حرکت بند ہو جانے کی وجہ سے لوگ پہنچ نہیں پائے۔۔صبح سے ہی دارالحکومت کولکاتہ، ہاوڑہ، ہگلی، شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ، مشرق اور مغرب مدنی پور، پرولیا، بانکوڑہ، بردوان وغیرہ علاقوں میں سی پی ایم اور کانگریس کے کارکنوں نے مشترکہ ریلی نکال کر سڑک جام کر دیا ۔ اس سے گاڑیوں کی نقل و حرکت ملتوی رہی۔ کہیں سے بھی زبردستی بند کرانے کی خبریں نہیں آئیں لیکن ایسی کسی بھی حرکت کو روکنے کے لئے انتظامیہ الرٹ رہا۔ وزیر اعلی کی ہدایت پر صبح سے ہی کولکاتہ سمیت ریاست بھر میں اضافی تعداد میں پولیس اہلکار سڑکوں پر موجود رہے ۔جہاں کہیں بھی ریلی نکالی جا رہی تھی وہاں سیکورٹی زیادہ تنگ کی جا رہی تھی۔قابل ذکر ہے کہ تنخواہ میں اضافہ، قومی اداروں کے مبینہ نجکاری، کارکنوں سے متعلقہ بہت سے مسائل سمیت 10 نکاتی مطالبات کو لے کر ٹریڈ یونینوں نے بدھ کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ ممتا بنرجی نے ان مسائل کی حمایت تو کی ہے لیکن ہڑتال کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا