کشمیر میں کئی روز بعد موسم خشک

0
0

شبانہ درجہ حرارت میں مزید بہتری واقع
یو این آئی

سری نگر؍؍وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی رات سے ہی موسم میں بہتری واقع ہوئی جس کے باعث بدھ کے روز موسم دن بھر خشک رہا بلکہ آفتاب نے بھی صبح سے ہی بار ہا بادلوں کی اوٹ سے باہر آکر لوگوں کو کئی روز بعد اپنے دیدار سے فیضیاب کیا۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق وادی میں موسم 11 جنوری تک خشک رہنے کی توقع ہے تاہم 12 اور 13 جنوری کو موسم ایک پھر کروٹ بدل سکتا ہے۔وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج بہتری واقع ہورہی ہے۔ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب کے درجہ حرارت سے منفی 0.1 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہے۔ادھر وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ بدھ کے روز لگاتار تیسرے دن بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رہی جبکہ سری نگر – لیہہ قومی شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے ہی مسلسل بند ہیں۔وادی میں شہنشاہ زمستان چلہ کلان کے 19 ویں دن بدھ کے روز محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق موسم خشک رہا اور آفتاب بھی کئی روز بعد بادلوں کی اوٹ سے دن میں بسا اوقات باہر آیا۔وادی میں گزشتہ تین روز سے ہوئی برف باری کے باعث مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں قریب ایک فٹ تازہ برف جمع ہوئی ہے جبکہ دوسرے صحت افزا مقام پہلگام میں بھی قریب 9 انچ تازہ برف جمع ہوئی ہے اور کئی بالائی علاقوں میں بھی برف کی پرت بدھ کی صبح تک موجود تھی۔ذرائع کے مطابق کئی بالائی علاقوں میں سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوئی تھی جس کے باعث صبح کے وقت ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل متاثر ہوئی۔وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 7.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور دراس میں منفی 10.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں منفی 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ بدھ کے روز بھی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند رہی۔ بتادیں کہ شاہراہ پر پیر کے روز کئی مقامات پر مٹی کے تودے اور بھاری بھر کم پتھر گر آئے تھے جس کے باعث ٹریفک کی نقل وحمل معطل کی گئی تھی جبکہ سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے ہی بند ہیں۔ادھر اہلیان وادی کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر –جموں قومی شاہراہ بند ہوتے ہی جہاں ایک طرف وادی میں اشیائے ضروریہ کی قلت اور گراں بازاری کا بازار یکایک گرم ہوجاتا ہے تو دوسری طرف سری نگر یا جموں میں درماندہ مسافروں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ بند ہونے کا اعلان ہوتے ہی لوگوں کا جینا حرام ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت اور گراں بازاری کا بازار گرم ہوجاتا ہے تو دوسری طرف سری نگر اور جموں میں درماندہ مسافروں کو گوناگوں پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا