مختلف ملازمین انجمنوں اور مزدور یونینوں کا اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج
یواین آئی
سری نگر؍؍ٹریڈ یونین و ملازمین فیڈریشن کی کال پر مختلف ملازمین انجمنوں اور مزدور تنظیموں نے سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینز جموں کشمیر کے بینر تلے بدھ کے روز یہاں پریس کالونی میں اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے بڑے سائز کے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ‘دنیا کے محنت کشو ایک ہوجاؤ’ کے نعرے رقم تھے اور احتجاجی یہی نعرے بلند بھی کررہے تھے۔ احتجاج کرنے والوں میں آشا ورکرس، آنگن واڑی ورکرس، کشمیر کانسٹرکشن ورکرس یونین، ہارٹیکلچر نان گیزیٹڈ ایمپلائز یونین، کیجول لیبریرس، ولر پروجیکٹ کیجول لیبریرس، سنتور یونین، کشمیر ہینڈی کرافٹس اینڈ آرٹیزنز یونین سے وابستہ ورکرس اور قائدین شامل تھے۔بتادیں کہ سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینز نے 8 جنوری کو ملک گیر ہڑتال اور ریلیوں کے انعقاد کی کال دی تھی۔سری نگر کے قلب میں واقع پریس کالونی میں بدھ کے روز سی آئی ٹی یو جموں کشمیر کے بینر تلے مخلتف مزدور انجمنوں اور ملازم تنظیموں کے درجنوں ورکرس جمع ہوئے اور اپنے مطالبوں کے حق میں برسر احتجاج ہوئے۔احتجاجیوں نے بینرس اٹھا رکھے تھے جن پر ‘دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہوجاؤ’ کے نعرے لکھے ہوئے تھے اور احتجاجی یہی نعرہ بلند آواز میں بلند کررہے تھے۔احتجاجیوں کی قیادت سی آئی ٹی یو جموں کشمیر کے جوائنٹ سکریٹری عبدالرشید نجار، سکریٹری عبدالغنی بٹ، کنوینر عبدالرشید پنڈت اور نائب صدر آشا ورکرس یونین مبینہ اختر نے کی۔احتجاجی تمام لیبر ورکرس کو ورکرس کا درجہ دینے، ٹھیکہ مزدورں کو مستقل کرنے، برابر کام کے لئے برابر اجرت لاگو کرنے کے علاوہ جموں کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔سی آئی ٹی یو کی طرف سے جاری ایک بیان میں حکومت کے ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’ نعرے کو مذاق قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ لوگوں کے جمہوری حقوق اور روز گار کو پامال کرنے والی تباہ کن اقتصادی پالسیوں کو لاگو کیا جارہا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مودی سرکار ٹھیکہ مزدور کو برابر کام کے لئے برابر اجرت اور فائدے دینے، لیبر کانفرنسوں کی سفارشوں کے مطابق 21 ہزار روپے کم سے کم اجرت، آنگن واڑی، مڈڈے میل اور آشا ورکرس وغیرہ اسکیموں میں کام کرنے والوں کو ورکرس کا درجہ دینے سے مسلسل انکار کررہی ہے۔متذکرہ بیان میں کہا گیا کہ جموں کشمیر میں انٹرنیٹ ابھی تک بند رکھنا، بندشوں، غیر قانونی طریقے سے وادی کے سیاسی قائدین کو جیلوں میں بند رکھنا اور ٹریڈ یونین سرگرمیوں پر لگاتار بے جا دباؤ روا رکھنا حکومت کی عوام دشمن کارروائیوں میں شامل ہیں۔سی آئی ٹی یو کے بیان میں سرکار بیروزگاری اور بڑھتی مہنگائی جیسے اہم مدعوں سے عوام کا دھیان ہٹانے کے لئے غیر اہم مدعے اٹھاکر عوام میں پھوٹ کا ماحول پیدا کررہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مزدورں کو ان پھوٹ پرست قوتوں کے خلاف ایک ہوکر آواز بلند کرنا ہوگی اور سماجی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لئے اکٹھا ہوکر آئین کی حفاظت کرنا ہوگی۔