جموں وکشمیر میں نئی سیاسی ہلچل

0
0

سابق ممبران اسمبلی کی لیفٹیننٹ گور نر سے ملاقات خوش آئندہ قدم :بھاجپا
سیاسی  و فد کی سرگرمی مرکزی حکومت کی تخلیق :غلام احمد میر ،دیکھو اور انتظار کرو ‘:حکیم یاسین
کے این ایس

سرینگر؍؍ 8سابق ممبران اسمبلی کے ایک وفد کی لیفٹیننٹ گور نر گریش چندر مر مو سے جموں میں ملاقات کے بعد پیدا شدہ نئی سیاسی ہلچل پر مختلف سیاسی پارٹیوں نے اپنا ردِ عمل ظاہر کیا ۔ پی ڈی پی کے سر پرست اور سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ آج یعنی جمعرات کو جموں میں ایک اہم پریس کا نفرنس کریں گے جبکہ بھاجپا نے سابق ممبران اسمبلی کی لیفٹیننٹ گور نر سے ملاقات کو خوش آئندہ قدم قرار دیا ۔ ادھر کانگریس کے جموں وکشمیر صدر ،غلام احمد میر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں نئی سیاسی ہلچل مرکزی حکومت کی تخلیق ہے ۔ پی ڈی ایف کے سربراہ حکیم محمد یاسین نے کہا ’دیکھو اور انتظار کرو ‘۔سی پی آئی ایم کے سینئر راہنما محمد یوسف تاریگامی نے فی الوقت کوئی بھی رائے زنی کرنے سے احتراض کیا ۔ کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کے مطابق جموں وکشمیر میں پیدا شدہ نئی سیاسی ہلچل کے بیچ پی ڈی پی کے سر پرست اور سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ آج یعنی جمعرات کو جموں میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے ۔ ذڑائع سے معلوم ہوا کہ مظفر حسین بیگ دوپہر ایک بجے جموں و کشمیر میں پیدا شدہ نئی سیاسی ہلچل اور پیش رفت پر ذرائع ابلاغ کو آگاہ کریں گے ۔ ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اشوک کول نے کے این ایس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 8 سابق ممبران اسمبلی کے وفد کی لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقات ایک خوش آئند قدم ہے اور یہ جموں و کشمیر کی سیاست کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہے ۔ انہوں نے کہا ’ یہ ایک اچھی پہل ہے ، ہم جموں و کشمیر میں ہمیشہ سے سیاسی سرگرمیوں کو شروع کرنے کے حامی رہے ہیں ۔‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس وقت نئی پیش رفت اور نئی صورتحال کے نتیجے میں جلن کی شکار ہے اور انہیں یہ محسوس ہورہا ہے کہ وہ اس وقت کہیں موجود ہی نہیں ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کوئی ان کی خالی جگہ کو پُر کر رہا ہے لہٰذا انہیں شور کرنے دیجیے ، ان کے شور پر یہاں کسی کو لچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ اشوک کول نے کہا کہ اب این سی یا پی ڈی پی کا یہاں کوئی حمایتی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں کشمیری لوگ ان ہی لوگوں کو حمایت کریں گے جنہوں نے کل لیفٹیننٹ گورنر سے جموں میں ملاقات کی ۔ ان کا کہنا ہے کہ جو لیڈران جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی ، زمینی رابطوں کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے کے حوالے سے آگئے ہیں انہیں مستقبل میں لوگ اپنی حمایت دیں گے ۔ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اشوک کول نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کی حمایت کرے گی تاہم یہاں پہلے حالات معمول پر آنے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا موقف ہے کہ جموں و کشمیر میں اترا کھنڈ ، ہماچل پردیش اور پونڈی چری جیسے حقوق لاگو ہونے چاہئے اور یہاں کے نوجوانوں کو نوکریوں میں محفوظ حقوق ملنے چاہئے ۔ ادھر سابق 8 ممبران اسمبلی کے وفد کی لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقات پر کانگریس کے جموں و کشمیر صدر ، غلام احمد میر نے کہا کہ یہ تمام سیاسی سرگرمیاں مرکزی حکومت کی پشت پر ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس وقت جو نئی سیاسی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے ، اس کے تخلیق کار مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہی اس پوری سرگرمی سے متعلق ڈرافٹ کو تحریر کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی گروپ ہے جس نے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی وفات کے بعد جموں و کشمیر میں حکومت سازی کی کوشش کی اور یہ لوگ صرف اقتدار کے بھوکے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے ان کو ماضی میں بھی مسترد کیا ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی ان لوگوں کو لوگ مسترد کریں گے کیوںکہ لوگ ان کے منصوبے سے بخوبی واقف ہیں ۔ غلام احمد میر نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کا کوئی بھی لیڈر یا فرد مذکورہ گروپ کے ساتھ شامل نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک مضبوط اور مستحکم جماعت ہے جو سیکولر اصولوں پر لوگوں کی خدمت کر رہی ہے جبکہ کانگریس کا کوئی بھی فرد فرقہ پرستوں کو اپنا تعاون نہیں دے گا ۔ ادھر پی ڈی ایف کے سربراہ حکیم محمد یاسین نے کہا کہ اس پوری صورتحال پر فی الوقت دیکھو اور انتظار کرو ہی ایک راستہ ہے ۔ دریں اثناء سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ فی الوقت وہ اس معاملے پر کوئی رائے زنی نہیں کرنا چاہتے ہیں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا