افسوسناک:قاسم سلیمانی کی تدفین کے وقت بھگدڑ

0
0

35 ہلاک، 48 زخمی،آخری دیدارکیلئے10 لاکھ سے زیادہ لوگ ریلی میں شامل ہوئے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍امریکی فضائی حملے میں قتل کئے گئے ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تدفین کے وقت بھگدڑ مچ گئی۔ منگل کو ہوئے اس حادثہ میں 35 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 48 سے زائد افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ سرکاری ٹیلی ویژن چینل ایران ٹی وی کے مطابق، قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کارین میں پیر کو آخری دیدارکے لیے نکالی گئی تھی۔ اس میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ شامل ہوئے۔اس میں بھگدڑ مچ گئی۔ اس حادثے میں سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے، جس 35 لوگوں کی موت ہو گئی۔یہ بھگدڑ منگل کو قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کرمان میں ان کے جنازے میں مچی جس میں بہت بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے۔تاحال واضح نہیں کہ بھگدڑ کیوں اور کیسے مچی تاہم اس واقعے کے بعد قاسم سلیمانی کی تدفین کا عمل بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔اس سے پہلے پیر کو میجر جنرل قاسم سلیمانی کو خراج تحسین عقیدت پیش کرنے کے لئے تہران میں لاکھوں لوگ جمع ہوئے تھے۔ ان میں ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خمینی بھی تھے۔ جنرل سلیمانی کو گزشتہ ہفتے امریکی فوجیوں ایک فضائی حملے میں بغداد میں قتل کردیا تھا۔خبر رساں ایجنسی ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، پیر کی صبح ہی اینگلیب اسکوائر کے قریب تہران یونیورسٹی کی جانب لوگ اکٹھاہونے لگے، جہاں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعروں کے درمیان آخری رسومات شروع ہوئیں۔ایرانی ایمرجنسی سروسز کے سربراہ پیرحسین قلیوند کا کہنا ہے کہ ’بدقسمتی سے بھگدڑ میں متعدد افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔کرمان پولیس کے ڈائریکٹر جنرل حامد شمس الدین نے ان افواہوں کو مسترد کیا ہے کہ جنازے کے جلوس میں دہشت گردی کی کوئی کارروائی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’قاسم سلیمانی کے جنازے میں دہشت گردی کی کارروائی کی افواہ نظام کے دشمنوں کی سازش ہے۔جنازے کے اٹھانے کے دوران لوگ سلیمانی کی تصاویر، ایرانی پرچم اور بینر اور امریکہ کے خلاف لکھے نعروںکواٹھائے ہوئے تھے۔ تہران واقع پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سلیمانی کی بیٹی زینب نے کہا کہ امریکہ اور یہودیت کو سمجھنا چاہئے کہ میرے والد کی شہادت نے مزاحمت کے محاذ پر زیادہ لوگوں کو بیدار کیا ہے، یہ ان کے لئے زندگی کوتاریخ بنا دے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا