باڑمیر میں ایک برس میں دو سو سے زائد بچوں کی موت

0
0

باڑمیر؍؍ راجستھان کے سرحدی باڑ میر اسپتال میں ایک برس کے دوران دو سو سے زائد بچوں کی موت ہو چکی ہے ۔باڑمیر ضلع اسپتال کے سربراہ میڈیکل آفیسر بی ایل منصوریانے بتایا کہ اسپتال کے آئی سی یو میں جنوری سے دسمبر 2019 تک 2966 بچے داخل ہوئے ، جس میں 202 بچوں کی موت ہو گئی۔ گزشتہ دسمبر میں داخل کئے 620 بچوں میں 29 بچوں کی موت ہوئی۔ باڑمیر میں شرح اموات 6.81 فیصد ہے ۔موصولہ معلومات کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں بچوں کی شرح اموات میں 14 گنا زیادہ اضافہ ہوا ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ بچوں کی شرح اموات ہے ۔ باڑمیر میڈیکل کالج میں بچوں کے وارڈ میں بدنظمی کا غلبہ، سردی کے موسم میں کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں۔ بچوں کے جنرل وارڈ میں ورمر نہیں ہے ، اس سے بچوں کے بیمار ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ضلع اسپتال کے ایم سی اے سینٹر میں وارڈ کی کھڑکیوں سے شیشے غائب ہے ، کاغذ کے گتے لگا کر انہیں بند کیا گیا ہے ۔ شدید ٹھنڈ اور سرد لہر کے سبب معصوم بچے اور ان کے والدیں سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں۔ بچوں کا وارڈ تیسری منزل پر ہے ، جس کی وجہ سے ان وارڈوں میں سردی کا زیادہ اثر ہے ۔ اسپتال میں صرف ایک چھوٹا کمبل دیا جا رہا ہے ، ایسے میں گاؤں سے آنے والے لوگ کو کمبل رضائی کرایہ پر یا خرید کر لانے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے ۔ایم سی اے سینٹر میں بچوں کے وارڈ میں وافر تعداد میں بیڈ نہیں ہیں۔ اسی وجہ سے تین تین بچوں کو ایک ایک بیڈ پر رکھا گیا ہے جبکہ بچوں میں مختلف طرح کی بیماریاں ہیں، اس سے ایک ہی وارڈ پر داخل بچوں میں انفیکشن پھیلنے کا بھی خطرہ ہے ۔ بچوں کے ساتھ آنے والے کنبے کے افراد کو بیڈ دستیاب نہ ہونے کافی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کئی دنوں تک بیڈ کی چادر بھی تبدیل نہیں کی جاتی۔ شدید سردی سے بچوں کے بیمار ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا