سرنکوٹ پاور ہائوس کے نزدیک گلی میں کیچڑ میونسپلٹی کے منہ پر تمانچہ

0
0

میونسپلٹی کادرجہ ملنے سے بھی حالت نہ سدھری،اب کیاکارپوریشن بننے کاہے انتظار؟
افتخارجعفری

سرنکوٹ پاور ہائوس کے نزدیک گلی میں کیچڑ میونسپلٹی کے منہ پر تمانچہ سرنکوٹ شہر میں واحد ایک گلی ہے جہاں پر بیک وقت دو گاڑیوں کا گزر ہو سکتا ہے پاورہائو س کے نزدیک سابقہ انڈومنٹ بینک والی گلی میں کیچڑ میونسپلٹی سورنکوٹ کے منہ پر تمانچہ ہے۔ ریٹایرڈ ارمی کیپٹن محمد فاروق نے اخبار کے نام جاری کردہ بیان میں کہا کہ سرنکوٹ قصبہ کو میونسپلٹی کا درجہ حاصل ہوئے کم و بیش چھ برس کا عرصہ گزرنے کو ہے اس دوران محلہ کی عوام نے بارہا محکمہ کی ذمہ دار آفیسر آ ن کو مین روڈ سے لیکر ریٹایرڈ ڈی ایف او محمد حسین چودھری کے مکان تک سڑک پر کنکریٹ یا ٹائل بچانے کی لیے بارہا گوش گزار کیا لیکن محکمہ نے ہمیشہ ان سنی کی ۔انہوں نے کہا کہ اس محلہ میں کم و بیش 200 کے قریب کنبہ اجات کا گزر اسی سڑک سے ہوتا ہے جنہیں بارش موسم میں بے پناہ مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس گلی میں جہاں دو گاڑیاں بیک وقت گزر سکتی ہیں اس کیچڑ اس قدر جمع ہے کہ گلی تالاب میں تبدیل ہو جاتی ہے اس طرح نماز ادا کرنے کے لیے جانے والے افراد یا دیگر بچوں کو سکول جانے میں بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کے سرنکوٹ میونسپلٹی جب سے بنی ہے کچھ مخصوص گلی کوچی ایسے موجود ہیں جن میں پانچ پانچ چھ چھ بار کنکریٹ یا دیگر تعمیراتی کام کیے گئے لیکن ہماری اس گلی میں اس وقت تک ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیچڑ گھٹنوں تک آتا ہے جہاں سے گزرنا ہر انسان کے بس کی بات نہیں ۔انہوں نے کہا کہ میونسپلٹی املا صرف چند مخصوص افراد کے گلی کوچوں کی مرمت ہیں کرواتا ہے اس طرح ہماری محلے کی عوام کو بھگوان بروسی تھوڑا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہ تو اس گلی میں نالی کی تعمیر کی گئی اور نہ ہی کنکریٹ کا کام کیا گیا۔ انہوں نے محکمہ میونسپلٹی کو خبردار کیا کہ اگر آئندہ دو ہفتے کے اندر اس گلی کا پروجیکٹ بنا کر منظوری کے لیے بالاحکام تک نہ بھیجا گیا تو ایسی صورت میں پورے محلے کے دو سو سے زیادہ کم حجات کے مردوزن سڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے جس دوران اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوجاتا ہے تو اس سب کی ذمہ داری نینس پارٹی سورنکوٹ پر عائد ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا