یواین آئی
سرینگر؍؍جموں کشمیر پولیس نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات کو سری نگر میں لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ ایک جنگجو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔گرفتار شدہ جنگجو کی شناخت 23 سالہ نثار احمد ڈار ساکن وہاب پرے محلہ حاجن کے بطور کی گئی ہے۔پولیس کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ نثار احمد ڈار شمالی کشمیر کے لشکر طیبہ سے وابستہ ایک اعلیٰ کمانڈر سلیم پرے کا دست راست تھا اور وہ سال گزشتہ کے ماہ نومبر کی 12 تاریخ کو گاندربل کے کلن علاقے میں جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہوئی ایک جھڑپ جس میں لشکر سے وابستہ ایک پاکستانی جنگجو ہلاک ہوا تھا، میں بچ نکلا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق نثار ڈار گزشتہ کئی برسوں سے سرگرم تھا اور سیکورٹی فورسز کی مطلوب جنگجوؤں کی فہرست میں شامل تھا۔انہوں نے بتایا کہ نثار احمد ڈار 8 کیسوں میں ملوث ہے جن میں سے اس کے خلاف سال 2016 میں 7 کیس اور سال 2019 میں 1 کیس درج ہوا ہے۔ نثار ڈار کو سال 2016 میں پہلی بار پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا اور بعد میں سال 2017 میں دوسری بار پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈار بعض سیکورٹی چھاؤنیوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔