بڈگام میں دوسرے روز بھی ہڑتال،تمام دکانیں بطور احتجاج بند رہیں
یواین آئی
سرینگر؍؍ ایرانی فوج کے معروف کمانڈر قاسم سلیمانی کی امریکی ڈرون حملے میں ہوئی ہلاکت کے خلاف ہفتے کے روز بھی وسطی ضلع بڈگام کے مین مارکیٹ میں تمام دکانیں بطور احتجاج بند رہیں تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں کوئی خلل واقع نہیں ہوئی۔بڈگام کے علاوہ یونین ٹریٹری لداخ کے ضلع کرگل میں بھی ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف ہفتہ کے روز احتجاج درج ہوئے ہیں تاہم بازاروں میں دکانیں کھلی رہنے اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہنے کی اطلاعات ہیں۔واضح رہے کہ ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی بغداد میں جمعہ کی شب کو امریکی ڈرون حملے میں جان بحق ہوا تھا۔ 62 سالہ قاسم سلیمانی کو ایرانی سپریم لیڈر آیتہ اللہ خامنہ ای کے بعد دوسری طاقت ور شخصیت کے طور پر متصور کیا جاتا ہے۔وسطی ضلع بڈگام کے مین مارکیٹ میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف ہفتہ کے روز بھی تمام دکانیں بطور احتجاج بند رہیں اور دیگر تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل برابر جاری رہی۔بڈگام کے ایک شہری نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی نہ صرف ایران بلکہ کشمیر میں بھی کافی مشہور ہیں اور وہ یہاں بھی لوگوں کے دلوں میں گھر کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی کشمیر خاص کر بڈگام کے لوگ رنجیدہ ہوئے اور اپنے غم وغصے کے اظہار کے لئے گزشتہ روز سڑکوں پر بھی آگئے اور آج بھی دکانوں کو بطور احتجاج بند رکھا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق یونین ٹریٹری لداخ کے ضلع کرگل میں بھی ہفتے کے روز بھی قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف احتجاج ہوا ہے تاہم ضلع میں دکانیں کھلی رہیں اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل میں کوئی خلل واقع نہیں ہوئی۔بتادیں کہ جمعہ کے روز بھی قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی بڈگام کے مین مارکیٹ میں آناً فاناً ہڑتال ہوئی تھی اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل بھی اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد بھی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور امریکہ کے خلاف فلک شگاف نعرہ بازی کی تھی۔بڈگام کے دوسرے علاقوں میں ماگام، سونہ پاہ، میر گنڈ، سبدن، پارس آباد، ایچھ گام وغیرہ میں بھی جمعہ کے روز قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی لوگ امام بارگاہوں میں جمع ہوئے تھے اور امریکہ کے خلاف احتجاج اور نعرہ بازی کی تھی۔جمعہ کے روز قصبہ ماگام میں بھی قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال ہوئی تھی اور لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیتہ اللہ خامنہ ای نے امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہوئے فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی موت پر گہرا رنج وغم ظاہر کرتے ہوئے ایران میں سہ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کے قتل کے پیچھے چھپے مجرموں کا سخت انتقام لیا جائے گا۔ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کو امریکہ کی طرف سے کی گئی ایک احمقانہ حرکت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ اپنی بدمعاش مہم جوئی کے تمام نتائج کی ذمہ داری خود برداشت کرے گا۔