ہندوستھان سماچار
بغداد//عراق میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایشیا میں اسٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا جبکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔امریکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق عراق میں امریکی فضائی حملے کے بعد شنگھائی اور ہانگ کانگ میں بینچ مارکس میں کمی، آسٹریلیا اور کچھ جنوب مشرقی ایشیائی مارکیٹس میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ جاپانی مارکیٹوں میں کام بند ہوگیا۔امریکی آن لائن فاریکس اونڈا کے جیفری ہیلے نے ایک رپورٹ میں بتایا کہکہ سرمایہ کاروں میں بڑے پیمانے پر جغرافیائی و سیاسی غیریقینی پیدا ہوگئی ہے۔اس سے قبل رات گئے وال ٹیکنالوجی اسٹاک میں اضافے کے بعد وال اسٹریٹ نئے ریکارڈز پر پہنچ گیا تھا۔علاوہ ازیں شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 0.3 فیصد کمی کے ساتھ 3،706.73، ہانگ کانگ کا ہینگ سیکنگ 0.2 فیصد کمی سے 28،482.88 پر پہنچا جبکہ تائیوان اور سنگاپور میں بھی انڈیکس میں کمی آئی۔دوسری جانب ملائیشیا اور انڈونیشیا کی مارکیٹس میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ادھر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بتانے والا برینٹ کروڈ 3 ڈالر کے قریب عارضی اضافے کے بعد لندن میں 2.14 ڈالر اضافے کے بعد 68.39 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ نیویارک مرسنٹائیل ایکسچینج میں الیکٹرانک ٹریڈنگ میں بینچ مارک یو ایس کروڈ 1.87ڈالراضافے کے ساتھ 63.05 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جو کل 12 سینٹس کمی کے ساتھ 61.18 ڈالر پر بند ہوا تھا۔علاوہ ازیں برطانوی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبیو ٹی آئی) میں خام تیل 1.68 ڈالر یا 2.8 فیصد اضافے کے 62.86 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا جو یکم مئی کے بعد سب سے زیادہ اضافی ہے