ملک کو ملا رافیل اور قومی جنگی یادگار

0
0

لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍تینوں افواج میں تال میل کو فروغ دینے کے لئے ملک میں پہلی بار چیف آف ڈیفنس اسٹاف، (سی ڈی ایس) کی تقرری، بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائک، فضائیہ کی طاقت بڑھانے والے سرخیوں میں چھائے رافیل لڑاکا طیارے باضابطہ طور حاصل ہونے اور قومی دارالحکومت میں قومی جنگی یادگار کا قیام دفاعی شعبے میں گزشتہ برس کی بڑی حصولیابی رہی۔تینوں افواج کو گزشتہ برس نئے چیف ملے اور یہ بھی اتفاق ہے کہ یہ تینوں ہی قومی دفاع اکیڈمی کے کورس میں ساتھ ساتھ تھے ۔ اس سے قبل یہ اتفاق 1991 میں ہوا تھا جب تینوں فوجوں کے سربراہ بیچ میٹ تھے ۔ نومنتخب فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے ، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا اور بحریہ کے سربراہ کرم بیر سنگھ نے 1976 میں این ڈی اے کی 56 ویں کورس میں ایک ساتھ تربیت حاصل کی تھی۔سی ڈی ایس کی تقرری کو دفاعی انتظامیہ میں بہتری کی سمت میں ایک بڑا اور اہم فیصلہ سمجھا جا رہا ہے جس سے تینوں افواج کے درمیان تال میل بڑھے گا اور جنگ اور سیکورٹی کے بدلتے منظر نامے میں حکومت کو تینوں افواج کی جانب سے ایک سوچا سمجھا مشورہ دیا جا سکے گا۔ تینوں فوجوں کو اعلی سطح پر ایک مؤثر قیادت بھی ملے گی۔ سی ڈی ایس چار اسٹار رینک والا جنرل ہوگا جو فوجی امور کے محکمہ کا سربراہ ہوگا۔ وہ تینوں افواج کے چیف آف اسٹاف کمیٹی مستقل چیف بھی ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 15 اگست کو سی ڈی ایس کے عہدے کا اعلان کیا تھا۔ سی ڈی ایس حکومت کو دفاعی معاملات میں مشورہ دینے والا بڑا افسر ہوگا۔گذشتہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں مرکزی ریزرو پولیس فورس کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے میں 40 جوانوں کی شہادت کے بعد اس کا بدلہ لینے کے لئے ملک میں بنے ماحول کے پیش نظر حکومت نے دہشت گردی کی جڑ پر زوردار حملہ کرنے کا جرات مندانہ اور اہم فیصلہ کیا۔ فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے 26 فروری کو صبح پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کے قریب بالاکوٹ میں دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں پر زبردست بمباری کرکے انہیں تباہ کر دیا۔ اس حملے میں بڑی تعداد میں دہشت گرد مارے گئے ۔ پاکستان نے اس کے جواب میں اگلے دن صبح فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن مستعد فضائیہ نے اس کے ارادوں کو ناکام بنا دیا۔فضائیہ کے جانباز پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن نے پاکستان کے ایک ایف ۔16 لڑاکا طیارے کو اپنے مگ 21 طیارے سے مار گرایا۔ اس درمیان ان کا طیارہ بھی پاکستانی میزائل کی زد میں آکر گر گیا۔ ونگ کمانڈر ابھینندن کو پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی فوج نے حراست میں لے لیا تاہم ہندوستان کے سفارتی اور فوجی دباؤ میں پاکستان کو انہیں رہا کرنا پڑا۔گزشتہ برس فضائیہ کا دن یعنی آٹھ اکتوبر فضائیہ کے لئے تاریخی رہا۔ تقریباً ایک دہائی کے انتظار کے بعد ایئر فورس کو جدید اور زبردست مار کرنے کی صلاحیت والا کثیر جہتی لڑاکا طیارے رافیل حاصل ہوا۔فرانس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو یہ طیارہ سونپا گیا جس کی انہوں نے باضابطہ شستر پوجا کی۔ انہوں نے رافیل سے پرواز بھی بھری۔ ان طیاروں کی پہلی کھیپ آئندہ اپریل مئی میں ہندوستان مل جائے گی اور ایئر فورس کے لڑاکا طیاروں کے بیڑے میں شامل کرلیاجائے گا۔ اس سے ایئر فورس کا فضا میں غلبہ بڑھ جائے گا۔فوج کے شہیدوں کے لئے انڈیا گیٹ واقع امر جوان جیوتی سے الگ قومی جنگی یادگار کو بھی اسی برس ٹھوس شکل ملی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 25 فروری کو 44 ایکڑ پر محیط اس شہید میموریل کو قوم کے نام وقف کیا۔ میموریل میں آزادی کے بعد ملک کے لئے جان قربان کرنے والے شہداء کے نام پتھروں پرکنندہ کئے گئے ہیں۔خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے خواتین کی فوجی پولیس میں جوان کے طور پر بھرتی بھی اسی سال شروع ہوئی۔ وزیر دفاع نے فوجی اسکولوں میں طالبات کے داخلے کو بھی اسی برس منظوری دے دی۔بحریہ کو اسکارپین سیریز کی دوسری آبدوز آئی این ایس کھنڈوري ملی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے طیارہ بردار بندرگاہ ملک کو وقف کی۔ بحریہ کو پہلی خاتون پائلٹ بھی گزشتہ برس حاصل ہوئی۔ سب لیفٹیننٹ شوانگي نے تربیت کے بعد بحریہ میں پائلٹ کے طور پر ذمہ داری سنبھالی۔فضائیہ کے لئے روس سے جدیدایئر ڈیفنس سسٹم ایس ۔400 میزائل کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کئے گئے ۔ ان میزائل کی پہلی کھیپ اس سال جون کے آس پاس ملنے کا امکان ہے ۔ فضائیہ کو 17 جدید لڑاکا اپاچی ہیلی کاپٹر بھی گزشتہ سال ملے ۔ فضائیہ کو ہیوی لفٹ ہیلی کاپٹر چنُک کی فراہمی بھی شروع ہو گئی ہے ۔ ان دونوں کے فضائی بیڑے میں شامل ہونے سے اس کی آپریٹنگ مہم میں مضبوطی حاصل ہوئی ہے ۔ سال کے آخر میں فضائیہ نے اپنے پرانے مگ ۔27 طیاروں کوالوداع کہہ دیا۔ ان طیاروں کا آخری اسکواڈرن 27 دسمبر کو ہی ایئر فورس سے روانہ ہوا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا