لکھنؤ؍؍ لکھنؤ میں کانگریس ہیڈکوارٹر پر پارٹی عہدیداروں سے ملاقات کر کے اتوار کی دوپہر بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا رائے بریلی کے لئے روانہ ہو گئیں۔ اس سے پہلے انہوں نے اداکارہ صدف ظفر کے رشتہ داروں سے ملاقات کی۔ 19 دسمبر کو لکھنؤ میں ہوئے تشدد کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔ ان پر شہریت ترمیم ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف مظاہرے کے دوران تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔اس دوران پرینکا نے کہا کہ صدف کے دونوں بچے اپنی ماں کی رہائی کا بیتابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس بے حس حکومت نے بچوں کو اپنی ماں سے، بوڑھوں کو اپنے بچوں سے جدا کر رکھا ہے۔ادھر، پرینکا گاندھی کے لکھنؤ دورے کو لے کر ان کے پارٹی کے دفتر نے سی آر پی ایف (وی آئی پی) سیکورٹی انچارج کو خط لکھ کر سکیورٹی شکایت کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ لکھنؤ کے سرکل آفیسر (سی او) نے کانگریس جنرل سکریٹری کی حفاظت میں لگے سکیورٹی کو دھمکی دی اور پرینکا گاندھی سے مبینہ بدسلوکی کی گئی۔ انہوں نے متعلقہ افسر کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سی آر پی ایف ڈائریکٹوریٹ جنرل کے آئی جی پردیپ کمار سنگھ کو لکھے گئے خط میں پرینکا گاندھی کے دفتر نے بتایا کہ حضرت گنج کے سرکل آفیسر ابھے مشرا نے پروٹوکول کو توڑا ہے۔رابرٹ واڈرا بولے- ‘پولیس کے اس رویے سے پریشان ہوں’اتوار کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا کے شوہر رابرٹ واڈرا نے ٹویٹ کیا کہ اتر پردیش کی خواتین پولیس اہلکاروں کی طرف سے پرینکا کے ساتھ جس طرح کی حرکت کی گئی، اسے دیکھ کر میں بے حد پریشان ہوں۔ رابرٹ واڈرا نے کہا کہ اس کے بعد بھی پرینکا کا حوصلہ نہیں ٹوٹا۔ وہ ٹو وہیلر پر سوار سابق آئی پی ایس افسرایس آر داراپور کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے پہنچیں۔ اس کے ساتھ ہی واڈرا نے یہ بھی کہا کہ پرینکا مجھے فخر ہے کہ آپ ان لوگوں تک پہنچتی ہیں، جنہیں آپ کی ضرورت ہوتی ہے۔