شہریت ترمیمی قانون ملک کے لیے نقصاندہ،فوراً منسوخ کیا جائے، ایس ڈی ایم کو میمورنڈم

0
0

دیوبند؍؍شہروں کے بعد دیہی علاقوںمیں بھی سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت دیکھنے کو مل رہی ہے، آج دیوبند علاقہ کے گاؤں مانکی میں واقع سماجی تنظیم مانو اتھان سمیتی کے ذریعہ ایس ڈی ایم کے توسط سے صدر کو میمورنڈم ارسال کرکے شہریت ترمیمی قانون کو ملک کے لئے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے اس کو فوراً منسوخ کرنے کامطالبہ کیا۔گاؤں مانکی کے لوگوں نے گاؤں میں ہی میٹنگ کر انعقاد کرکے انتظامیہ کے افسران کی موجودگی میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا اور صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم بھیجا۔ اس دوران مقررین نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی کے نفاذ سے ہر طبقے کو پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا،اتنا ہی نہیں بلکہ یہ ملک کے آئین کے بھی خلاف ہے، مقررین نے کہا کہ اس قانون سے نہ صرف دیہی باشندوں کو سخت پریشانیوں کو سامنا کرناپڑیگا، بلکہ صدیوں سے اپنے ہی ملک میں رہنے والے لوگوں کو مکمل کاغذات نہ ہونے کی وجہ سے بے دخل ہونا پڑے گا، جبکہ اس قانون سے باہر سے آنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ مقررین نے کہا کہ ہندوستانیوں کے لئے پہلے سے ہی روزگار اور بنیادی سہولیات کی قلت ہے ، پھر باہر سے آنے والے لوگوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے ، اس پریشانی میںمزید اضافہ ہوگا۔ اس دوران ڈاکٹر محمد ارشد، مہی پال،راجندر کمار، کنور پال ، سریش ، منیر ، انعام احمد ، ناظم ، محمد ارشد ، سلیم ثاقب وغیرہ سمیت گاؤں کے لوگ موجودرہے۔ اس دوران ایس ڈی ایم راکیش کمار کو صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم سونپاگیا۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے اور این آر سی کے نفاذ سے ہندوستانیوں میں افراتفری پھیل جائے گی۔ انہوں نے میمورنڈم میں کہا کہ آزاد ہندوستان کے آئین میں کسی کو بھی مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کیا جاسکتا،لیکن یہ قانون سماج کو تقسیم کرنے والوں اور مذہبی بنیاد پر تفریق پیدا کرنے والاہے جو ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ میمورنڈم میں کہا کہ وہ صرف ہندوستانی بن کر ہی پرامن طور پر زندگی گزارنا چاہتے ہیں نہ کہ مذہب میں تقسیم ہوکر، میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ ہندوستان میں غیر ملکی شہریوں کی آمد کے ساتھ ہی ان کے اخراجات میں ہر سال الگ سے اضافہ ہوگا ،جس کا ملک کے بجٹ پراثر پڑیگا۔ انہوں نے صدر جمہوریہ سے مذکورہ قانون کو منسوخ کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بے روزگاری ، ناخواندگی ، صحت اور غربت سمیت بہت سارے مسائل پہلے ہی ملک میںپھیلے ہوئے ہیں،جس کو حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اسلئے حکومت کو اس جانب توجہ دینی چاہئے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا