کوئی بائیو میٹرک یہ دستاویز اکٹھے نہیں کئے جائیں گے؛کوئی شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ قومی شہریت رجسٹر(این پی آر) ملک کے عام شہریوں کا ایک باضابطہ ڈاٹا بیس ہے اور اس کے تحت کوئی شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا۔ وزارت کے مطابق این پی آر شہریت قانون 1955 کے التزامات کے تحت اور شہریت (شہریوں کی رجسٹر اور قومی شناخت کارڈ جاری کرنا) 2003 قانون کے تحت یہ تیار کیا جارہا ہے۔این پی آر 2010 میں پہلی مرتبہ تیار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پیدائش، موت، قیام کی وجہ سے تبدیلی کوداخل کرنے کے لئے اسے پھر سے اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ سال 2015 میں اس میں کچھ ہی سیکش کو اپڈیٹ کیا گیا تھا۔ این پی آر اپڈیٹ کرنے کے دوران کوئی بائیو میٹرک یہ دستاویز اکٹھے نہیں کئے جائیں گے۔این پی آر میں خاندان اور انفرادی آبادیاتی تفصیلات شامل ہوگا۔ اس سے مرکزی حکومت کی مختلف عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں جیسے آیوشمان بھارت، جن دھن یوجنا، وزیراعظم آواس یوجنا، اجولا یوجنا، سوبھاگیا یوجنا اور عوامی تقسیم کے فائدہ کو یقینی بنائے جاسکیں گے۔ این پی آر ڈاٹا اپڈیٹ کرنے کے لئے ایک موبائل ایپ کا استعمال کیا جائے گا۔سال 2010 میں این پی آر کیلئے شخص کا نام، ہیڈآف دی فیملی، والد کا نام، والدہ کا نام، شوہر/ بیوی کا نام (اگر شادی شدہ)، جنس، یوم پیدائش، ازدواجی حیثیت، پیدائش کی جگہ، قومیت، موجودہ پتہ، موجودہ پتہ پر رہنے کی مدت، مستقل پتہ، پیشہ، تعلیمی صلاحیت وغیرہ کی جانکاری لی گئی تھی۔وزارت کیمطابق این پی آر 2020 کے سابقہ میں شامل مزید کالم حسب ذیل ہیں۔ آدھار نمبر، موبائل نمبر، پین کارڈ، ووٹر آئی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ نمبر (صرف ہندوستانی پاسپورٹ)، گزشتہ رہائش گاہ کی جگہ، رہائشیوں کے والد اور والدہ کی پیدائش کی جگہ اور پیدائش کی تاریخ۔