عدم تشدد کے راستے جابرانہ طاقتوں کو اکھاڑ پھینکیں گے :پرینکا
یواین آئی
لکھنؤ؍؍مرکزی میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سنیچر کو کہا کہ جابرانہ نظریات والی طاقتوں کی اقتدار کی وجہ سے ملک میں خوف کا ماحول ہے اور ان کی پارٹی عدم تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہوئے ایسی طاقتوں کو اکھاڑ پھینکی گی۔ان کے خلاف کانگریس کاجدوجہد کرے گی۔کانگریس کی 135 ویں یوم تأسیس کے موقع پر پارٹی کے ریاستی دفتر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ واڈرا نے کہا‘‘ آج حب الوطنی کے نام پر لوگوں کو ڈرایا جارہا ہے شہریت(ترمیمی)قانون اور این آر سی کے ذریعہ خود پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ حکومت تشدد کے دم پر طلبا کی آواز کو دبانے کا کام کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تحکمانہ نظریات والی طاقتوں کی حکمرانی ہے ۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے آزادی کے جدوجہد میں کوئی کردار ادا نہیں کیا لیکن آج پورے ملک میں تشدد کو ہوا دیکر خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ حقیقت میں بزدلوں کی شناخت تشدد ہے جن کی اصلی چہرے ملک کی عوام نے پہچان لیا ہے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ جابرانہ نظریات کی حامل اشخاص کو معلوم ہونا چاہئے کہ جب ملک میں خوف کا ماحول پھیلایا جاتا ہے تب تب کانگریس کا کارکن کھڑا ہوتا ہے ۔ کانگریسیوں کے دل میں عدم تشدد اور رحم کا جذبات ہوتے ہیں اور اسی کے دم پر وہ جابرانہ نظریات کے حامل طاقتوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ۔اترپردیش سمیت ملک کے دیگر ریاستوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشدد پر انہوں نے کہا کہ آواز اٹھانے پر بچوں کو ماررہے ہیں۔ پہلے ملک میں این آر سی کی بات پھیلائی اب کہہ رہے ہیں کہ این آر سی کی تو چرچہ بھی نہیں ہے ۔سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) پر بھی اشاروں ہی اشاروں میں تنقید کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ دوسری پارٹیاں حکومت سے خائف ہیں۔وہ کچھ نہیں کررہی ہیں لیکن کانگریس نے نئے قانون کے ذریعہ خوف پیدا کرنے والی طاقتوں کو چیلنج کے طور پر قبول کیا ہے ۔وہیں اس سے قبل میرٹھ کے ایس ایس پی کے ذریعہ مظاہرین کو پاکستان چلے جانے والے جملے کی مذمت کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ہندوستانی آئین کسی کو بھی ایسی زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے خاص کر اعلی عہدے پر فائز شخص کی ذمہ داری تو مزید بڑھ جاتی ہے ۔میرٹھ ایس ایس پی کے جملے پر تبصرہ کرتے ہوئے پرینکا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا‘‘ہندوستان کا آئین کسی بھی شہری کے ساتھ اس طرح کی زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے اور جب آپ اہم عہدے پر فائز افسر ہیں تو آپ کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے ’’۔پرینکا نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا‘‘بی جے پی نے اداروں میں اس قدر فرقہ واریت کا زہر گھول دیا ہے کہ آج افسروں کو آئین کے حلف کی کوئی قدر نہیں ہے ۔