دن میں ہلکی دھوپ کھلنے کا سلسلہ جاری
یواین آئی
سرینگر؍؍وادی کشمیر میں ریکارڈ توڑ زمستانی ہواؤں کا زور جاری ہے اور ایک کے بعد ایک سرد سے سرد ترین راتیں درج ہورہی ہیں جس سے لوگ رات بھر شدید سردی سے ٹھٹھرتے رہے اور صبح کے وقت ا?بی ذخائر، نلوں اور پانی کی ٹینکیوں کو منجمد پایا تاہم دن میں ہلکی دھوپ نکل کر لوگوں کو ٹھٹھرتی سردی سے قدرے راحت نصیب ہورہی ہے۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ مطلع صاف رہنے سے وادی میں سردیوں کا زور دن بدن بڑھ رہا ہے۔ متعلقہ محکمہ نے وادی میں سال نو کے آغاز سے ہی برف وباراں کے ایک اور سلسلے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ادھر طبی ماہرین نے وادی میں جاری شدید سردیوں کو ضرررساں قرار دیتے ہوئے لوگوں بالخصوص بچوں اور ضعیف العمر افراد کو صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی صلاح دی ہے۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق کشمیر کے دارالخلافہ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث گزشتہ رات اب تک کی سرد ترین رات درج ہوئی۔وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقامات پہلگام اور گلمرگ میں بھی زمستانی ہواؤں کی تیزی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جہاں گزشہ رات کا کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 11.2 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 7.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی میں جاری شہنشاہ زمستان چلہ کلان کے دوران اگرچہ فی الوقت موسم خشک ہی ہے لیکن رات کے درجہ حرارت میں مسلسل کمی واقع ہونے سے زمستانی ہواؤں کا زور بدستور جاری ہے جس کے باعث ہفتے کی صبح بھی شہرہ آفاق جھیل ڈل سمیت آبی ذخائر منجمد ہوئے تھے اور نلوں اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا تھا تاہم دن میں ہلکی دھوپ کھلی رہتی جس سے لوگوں کو قدرے راحت نصیب ہوتی ہے۔شدید سردی کے باعث جہاں ایک طرف آبی ذخائر منجمد ہونے سے لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے تو وہیں بازاروں میں دکانیں بھی صبح دیر سے کھلتی ہیں۔لداخ کے لیہہ ضلع میں کم سے کم درجہ حرارت 19.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 28.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 10.8 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں منفی 7.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔