عمران شفیع
تھنہ منڈی ؍؍گذشتہ روز نمازجمعہ سے قبل ہزاروں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ضلع راجوری کی مشہور دینی درسگاہ مدرسۃالتوحید تھنہ منڈی کے مہتمم و امام وخطیب مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی نے کہا کہ نئے سال کی آمد پر خوشی وجشن نہیں بلکہ ہمیں گذرے ہوئے وقت میں کئے گئے اعمال وافعال کا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے َسال رواں کے آخری دن ہم یہ جائزہ لیں کہ سال بھرہم نے کیاپایا اورکیا کھویا، کہاں کوتاہیاں اور لغزشیں ہوئیں اورکون سے کام خیر کے کئے،خوشی تو نعمت کے ملنے اورکسی چیز کے حاصل کرنے پرہوتی ہے ہم دن بدن گزرتے ہوئے مہینوں اور سالوں کی وجہ سے اپناقیمتی سرمایہ وقت اور عمر کھورہے ہیں اس بات کاہمیں احساس رہنا چاہیے چونکہ*ہورہی ہے عمرمثل برف کم**رفتہ رفتہ چپکے چپکے دم بدم*مفتی موصوف نے کہا کہ نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کافرمان ھے "دونعمتیں ایسی ھیں جنکے بارے میں اکثریت دھوکے میں ہے ایک صحت اوردوسرے فرصت” نیز روز محشر اپنی زندگی بالخصوص جوانی و شباب کا بھی جواب دینا ھے اور مال کہاں سے کمایا کہاں خرچ کیا اور معلومات و علم پر کیاعمل کیا ان تمام چیزوں کا ہمیں جوابدہ ہونا ھے لہٰذا ہمیں اپنااوراپنے اعمال کا بخوبی محاسبہ کرناچاہئے اور رب کریم کے حضور شکرگذار ہوکر خیروبھلائی ونیکی و اطاعت کیکاموں میں لگ جاناچاہئے کہ اس رحیم آقا ومالک نے ہمیں پھر زندگی کے چندایام عنایت فرمادئے کہ ہم کچھ کرسکیں اوراپنے رب کو راضی کریں،مفتی صاحب نے کہا کہ اس موقع پرہمیں غیروں اوراسلام دشمن افراد اہل ہنودویہود کی مشابہت ونقالی سے پرہیز کرتے ہوئے وقت کے ضائع کرنے سے بچنے کاعزم کرناھے اورماضی کااحتساب کرتے ہوئے آئندہ زندگی میں بہترکاموں کے کرنیکاارادہ کرناہے تاکہ دنیاوآخرت میں سرخروئی حاصل ہو سکے۔