بھائی کو بھائی سے لڑانے سے کبھی ملک کا فائدہ نہیں ہوگا:راہل
یواین آئی
رائے پور؍؍کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے شہریت ترمیمی قانون کے ساتھ ہی این پی آر کے سلسلے میں اٹھے تنازعہ کے درمیان مودی حکومت کا نام لئے بغیر اس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بھائی سے بھائی کو لڑانے سے کبھی ملک کا فائدہ نہیں ہوسکتا۔مسٹر گاندھی نے آج یہاں چھتیس گڑھ حکومت کے ذریعہ منعقد تین روزہ قومی قبائلی رقص فیسٹیول کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ بغیر سبھی مذاہب،ذات ،قبائلیوں،دلتوں ،پسماندہ طبقوں کو ساتھ لئے ملک کو اور معیشت کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر نظام میں غریب ،کسان ،مزدور مل کر آگے بڑھانے میں اپنا اپنا تعاون دیتے ہیں۔محض 10سے 15 صنعتی خاندانوں کو سبھی کچھ دے کر آپ ہندوستان کو آگے نہیں بڑھا سکتے ۔انہوں نے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں سبھی کی آواز سنے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو چاہے کرو لیکن وہاں ایک دو شخص کی نہیں بلکہ سبھی کی آواز سنو۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات آج کیا ہیں،سبھی کو پتا ہے ۔کسان پریشان ہیں ،بے روزگاری بلندی پر ہے اور معیشت کی حالت بہتر ہی خراب ہے ۔شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ توڑنے سے کچھ نہیں بنایا جاسکتا ہے ۔کثرت میں ہی وحدت ہے ۔الگ الگ سماج،ذات ،مذہب ہمارے ملک کی خوبی ہیں، اور ان کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ۔انہوں نے چھتیس گڑھ حکومت کے ذریعہ منعقد قبائلی رقص پروگرام کو کثرت میں وحدت کی کوشش بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبائلی تاریخ اور ثقافت کو جاننے کا موقع ملے گا۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ ملک میں قبائلیوں کو تمام مسئلوں سے جوجھنا پڑ رہا ہے ۔انہیں خوشی ہے کہ کانگریس کی چھتیس گڑھ حکومت میں قبائلیوں کی آواز سنائی دے رہی ہے ۔تیندوپتا بونس،زمین واپسی جیسے کئی قدم ان کے حق میں حکومت اٹھائے ہیں،جس سے ایک یقین پیداہوا ہے ۔انہوں نے ریاست کے قبائلی بلاک میں نکسلی تشدد میں آئی کمی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپش بگھیل نے اس موقع پر کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر جیسے اقدامات سے بی جے پی ملک کو جلانے کا کام کررہی ہے وہیں ان کی حکومت قبائلی رقص فیسٹیول جیسے انعقاد کرکے کثرت میں وحدت کومضبوط کرنے کا کام کررہی ہے ۔انہوں نے اس موقع پر ریاست کے نکسلی متاثرہ قبائلی اکثریتی دنتے واڑا ضلع میں 60فیصد آبادی کے خط افلاس سے نیچے ہونے کا ذکر کرتے ہوئے اگلے چار برسوں میں اسے قومی اوسط 22فیصد سے کم پر پہنچانے کا عزم کیا۔اس سے پہلے مسٹرگاندھی نے وزیراعلی بگھیل ،اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر چرن داس مہینت،سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کے ساتھ چراغ جلائے اور قبائلی فیسٹیول کا افتتاح کیا۔اس کے بعد فیسٹیول میں شامل ہونے پہنچے چھ ملکوں اور 25ریاستوں ک لوک فن کاروں نے مارچ کیا۔مسٹر گاندھی نے بعد میں کانگریس لیڈروں کے ساتھ ڈھول بجاتے ہوئے رقص بھی کیا۔اس موقع پر ہندوستان میں یونائیٹیڈ نیشنل مشن کی چیف یو این ریزیڈنٹ کو آرڈینیٹر ریناٹا لوک ڈیسالین بھی خصوصی طورپر موجود تھیں۔چھتیس گڑھ میں پہلی بار قومی قبائلی رقص فیسٹیول کا انعقاد کیاگیاہے ۔تین روزہ اس رقص فیسٹیول میں ملک کے 25ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ساتھ ہی چھ ملکوں کے تقریباً 1800سے زیادہ لوگ اپنی قبائلی فن ثقافت کو پیش کریں گے ۔اس فیسٹیول میں 39قبائلی عملے چار مختلف فارمس میں 43سے زیادہ ڈانس اسٹائل پیش کریں گے ۔