ملک کو تباہ کرنے اور سماج میں انتشار پیداکرنے کی کسی بھی سازش کو ملک قبول نہیں کرے گا:احساس نایاب
لازوال ڈیسک
شیموگہ؍؍ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔یہاں کی مسلم خواتین نے شہریت قانون کے خلاف آواز بلند کرتے ہہوئے اپنا احتجاج درج کرایا۔شہریت قانون کے خلاف مسلم خواتین نے بھی بڑی تعداد میں سڑک پر اتر یں اورپرامن طریقہ سے احتجاج کرتے ہہوئے شہریت قانون کو فوری طور پر واپس لینے کاطالبہ کیا شہر کے مختلف مقامات سے آئی ہہوئی خواتین نے مرکزی عید گاہ میدان میں جمع ہہوکر شہریت قانون کی سخت مخالفت کی احتجاج کی قیادت احساس نایاب نے کی اس موقع پر انہوں نے بات کرتے ہوئے کہاکہ شہریت قانون کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا۔ملک کو تباہ کرنے اور سماج میں انتشار پیداکرنے کی کسی بھی سازش کو ملک قبول نہیں کرے گا۔سیکرلرازم کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے۔اس سازش کو کبھی کامیاب ہہونے نہیں دیں گے۔اس قانون کے ذریعہ حکومت مسلمانون کو نشانہ بنا نا چاہتی ہے۔رفیوجی جو بنگلادیش۔پاکستان اور افغانستان سے ہندوستان کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ان میں اگر ہندو۔سکھ۔پارسی۔جین اور عیسائی ہیں تو شہریت دی جائے گی لیکن اگر مسلمان ہیں تو شہریت نہیں دی جائے گی اس سیاہ قانون کے خلاف صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ غیر مسلم برادارن وطن بھی ملک بھر میں احتجاج کررہے ہیں۔یہ قانون ملک میں بسنے والے لوگوں کے مابین تفریق۔پیدا کرنے والاہے۔جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا۔ہم اس قانون کی شدید مذمت کرتے ہیں۔جونہ صرف انسانی حقوق کے خلاف ہے بلکہ دستور ہند کے بھی خلاف ہے۔یہ قانون ملک کی تقسیم کے باعث بنے گا۔ملک کا دستور تمام کے لئے مساوی حقوق دیتاہے۔کسی کو بھی ذات مزہب اور زبان کی بنیاد پر تفریق کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔احتجاج پرامن اور کامیاب رہا۔احتجاج کے دوران خواتین نے ہاتہوں میں ترنگا اور پلے کارڈس آٹھائے سیکو لر زم زندہ باد۔ہندوستان زندہ باداور نعرے لگائے بعدازاں ضلع انتظامیہ کے ذریعہ صدر ہند کو میمورنڈم پیش کیا اس موقع پر حسینہ بانو۔عائشہ۔وحیدہ فردوس۔نسیمہ بانو۔خوتجیہ بانو اور دیگر خواتین شریک تھی ۔