شہریت ترمیمی قانون کے تناظر میں ملک بھر میں افراتفری افسوسناک
ریاض ملک
منڈی ؍؍ شہریت ترمیمی قانون کو لیکر ملک بھر میں افراتفری کا ماحول دن بدن بڑھ رہی ہے۔اس بل کے تناظر میں جو حالات ہیں وہ قابل افسوس ہیں ۔ اسی سلسلہ میں جامعہ ملیہ یونیورسٹی دہلی میں طلباء کے ساتھ کیا گیا سلوک جمہوریت کے بالکل خلاف ہے۔ جس کو لیکر کئی سماجی وسیاسی کارکنان نے شہریت ترمیمی بل کی آڑ میں طلباء پر تشدد کو لیکر پولیس کے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پیر پنچال عوامی ڈولپمنٹ فرنٹ کے چیر میں مولوی فرید ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں ہر ایک کو جمہوری دائیرہ میں رہ کر اپنی آواز بلند کرنے کا حق ہے۔جامعہ کے طلباء جن کے پاس قلم کتاب اور کاپی ہے۔ اگر وہ پر امن احتجاج کرتے ہیں ۔ ان پر تشدد کرنااور انہیں جان سے مار ڈالناافسوس ناک ہے اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے ان تمام شہید ہوے طلباء کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحومین کے حق میں مغفرت اور تعزیت کی دعاکی ہے۔انہوں نے ملک میں لاقانونیت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوے طلباء پر تشدد اور شہید کرنے والے طلباء کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزاء دی جائے اور طلباء پر تشدد بند کیا جائے